نئی دہلی: مقولہ ہے کہ ’بچے من کے سچے‘ بچوں کے دل میں جو ہوتا ہے وہ بول دیتے ہیں اوران کی یہ صاف گوئی بسااوقات ایک مضحکہ خیز صورتحال کو بھی جنم دیتی ہے جس میں ہر شخص بچے کے ان الفاظ پر قہقہے لگانے پر مجبور ہو جاتا ہے۔ بھارت میں گزشتہ دنوں ایک سکول کے بچوں کو سوشل سٹڈیز کے پیپر میں ’شادی کیا ہے؟‘ پر مضمون لکھنے کو کہا گیا اور ایک بچے نے ایسی صاف گوئی کا مظاہرہ کیا کہ سن کر آپ کے لیے بھی ہنسی پر قابو رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ ڈی این اے انڈیا کے مطابق یہ بچہ اپنے دو پیراگراف پر مشتمل مختصر سے مضمون میں لکھتا ہے کہ ”شادی اس وقت ہوتی ہے جب والدین ایک لڑکی کو کہتے ہیں کہ اب تک بڑی عورت بن گئی ہو۔
اب ہم تمہیں کھانا نہیں دے سکتے۔ بہتر ہو گا کہ اب تم اپنے لیے ایک آدمی ڈھونڈ لو جو تمہیں کھلائے پلائے۔پھر یہ لڑکی ایک ایسے آدمی سے ملتی ہے جس پر اس کے ماں باپ چلا رہے ہوتے ہیں کہ تم بڑے ہو گئے ہو، اب شادی کر لو۔ پھر یہ دونوں اکٹھے رہنے لگتے ہیں۔“ اگلے پیراگراف میں بچہ مضمون ختم کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ ”پھر یہ دونوں اکٹھے رہنے لگتے ہیں اور بچے پیدا کرنے کے لیے ’نان سینس‘ حرکتیں شروع کر دیتے ہیں۔“ بچے کے ٹیچر کو تو اس کا مضمون پسند نہیں آیا اور اس نے بچے کو 10میں سے صفر نمبر دیئے اوراسی پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ مضمون پر ’نان سینس‘ بھی لکھ دیا تاہم ٹوئٹر ہینڈل@srpdaaسے اس مضمون کی تصویر شیئر کی گئی تو ہنسی کا ایک طوفان آ گیا اور ہر انٹرنیٹ صارف اس بچے کو 10/10دے رہا ہے۔