اسلام آباد : پاکستان میں آج کل موبائل فون کا استعمال ضرورت سے زیادہ ہونے لگا ہے۔ اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ موبائل فون کے زیادہ استعمال سے سب سے پہلے تو آنکھیں متاثر ہوتی ہیں اس کے علاوہ جوڑوں اور پٹھوں میں بھی درد کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ موبائل فون کو تھامنے کیلئے ایک ہاتھ مستقل مصروف رہتا ہے جس کی وجہ سے ہاتھ اور انگلیوں کے جوڑوں اور کندھوں میں درد معمول بن جاتا ہے اور فون کال پر مسلسل مصروف رہنے سے گردن اور سر میں بھی درد کی شکایت رہتی ہے۔
ایک تازہ تحقیق کے مطابق اسمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس سے خارج ہونے والی نیلی روشنی سے مخصوص ہارمونز کی سطح بدل سکتی ہے جس سے قبل از وقت بلوغت کا خطرہ بڑھتا ہے۔اسمارٹ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی روشنی کو نیند کی کمی سے منسلک کیا جاتا ہے مگر اس نئی تحقیق کے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ اس سے بچوں کی نشوونما بھی متاثر ہوسکتی ہے۔اس تحقیق دوران چوہوں کو اسمارٹ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی نیلی روشنی کی زد میں رکھ کر ہارمونز کی سطح میں آنے والی تبدیلیوں کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
تحقیقی نتائج سے معلوم ہوا کہ جن چوہوں کو نیلی روشنی میں رکھا گیا تھا ان میں بلوغت کا آغاز قبل از وقت ہوگیا۔ان چوہوں میں میلاٹونین کی سطح گھٹ گئی جبکہ دو دیگر ہارمونز کی سطح بڑھ گئی جس سے بلوغت کا عمل قبل از وقت شروع ہوگیا۔محققین کا کہنا ہے کہ ڈیوائسز کی نیلی روشنی سے مخصوص ہارمونز کی سطح میں تبدیلی آتی ہے، ابھی ان نتائج کا اطلاق بچوں پر نہیں کیا جاسکتا مگر اسے خطرہ بڑھانے والا عنصر ضرور تصور کیا جانا چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے نیلی روشنی سے انسانی ہارمونز میں آنے والی تبدیلیوں پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔