Friday November 22, 2024

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی،ایک خوبصورت حدیث جب کوئی آدمی مرتا ہے اور اس کے رشتہ دار جنازے میں مصروف ہوتے ہیں، تو اس کے سر کے پاس ایک انتہائی خوبصورت آدمی کھڑا ہوتا ہے۔

1. ایک خوبصورت حدیث ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‘جب کوئی آدمی مرتا ہے اور اس کے رشتہ دار جنازے میں مصروف ہوتے ہیں، تو اس کے سر کے پاس ایک انتہائی خوبصورت آدمی کھڑا ہوتا ہے۔ جب میت کو کفن دیا جاتا ہے تو وہ آدمی کفن اور میت کے سینے کے درمیان آ جاتا ہے۔ جب تدفین کے بعد لوگ گھر لوٹتے ہیں تو دو فرشتے یعنی منکر اور نقیر (جو دو خاص فرشتوں کے نام ہیں) قبر میں آتے ہیں اور اس خوبصورت آدمی کو مردہ آدمی سے الگ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، تاکہ وہ اس قابل ہو سکیں۔ مردہ آدمی سے اس کے ایمان کے بارے میں رازداری میں پوچھ گچھ کریں۔ لیکن خوبصورت آدمی کہے گا، ‘وہ میرا ساتھی ہے، وہ میرا دوست ہے۔ میں اسے اکیلا نہیں چھوڑوں گا۔ اگر آپ کو تفتیش کے لیے مقرر کیا گیا ہے تو اپنا کام کریں۔ میں اسے اس وقت تک نہیں چھوڑ سکتا جب تک کہ میں اسے جنت میں داخل نہ کر دوں۔

اس کے بعد وہ اپنے مردہ ساتھی کی طرف متوجہ ہو کر کہتا ہے کہ میں وہ قرآن ہوں جسے تم پڑھا کرتے تھے کبھی بلند آواز میں اور کبھی دھیمی آواز میں۔ فکر نہ کرو. منکر و نقر سے پوچھ گچھ کے بعد تمہیں کوئی غم نہیں ہوگا۔ جب پوچھ گچھ ختم ہو جاتی ہے تو خوبصورت آدمی المالعلا (جنت کے فرشتے) سے اس کے لیے مشک سے بھرا ہوا ریشمی بستر ترتیب دیتا ہے۔ 2. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‘قیامت کے دن اللہ کے نزدیک کوئی اور سفارشی قرآن سے بڑا نہیں ہوگا، نہ کوئی نبی اور نہ فرشتہ۔’ 3. برائے مہربانی اس حدیث کو سب تک پہنچاتے رہیں ….کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‘مجھ سے علم پہنچا دو خواہ ایک آیت ہی کیوں نہ ہو’۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو یہ توفیق عطا فرمائے۔ آمین

FOLLOW US