لاہور: منحرف رکن کو پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنا مہنگا پڑ گیا۔ عائشہ گلالئی کو چاروں حلقوں سے شکست کا سامنا ہوا۔ آج کل وہ سیاست میں آنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن انہیں کوئی کامیابی نہیں مل رہی کیونکہ تحریک انصاف نے عزت دی انہیں اپنی پارٹی ٹکٹ دیا گیا لیکن انہوں نے ان کے ساتھ دھوکا کیا اس لیے آج عائشہ گلالئی فارغ ہیں این اے 53 اسلام آباد سے شکست عائشہ گلا لئی کامقدر بنی جبکہ دیگر حلقوں میں بھی قسمت نے عائشہ گلالئی کا ساتھ نہ دیا۔ خیال رہے کہ 16 فروری کو عائشہ گلالئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا
فیصلہ کن ٹیسٹ، پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف بیٹنگ جاری ، 77 رنز پر ایک وکٹ کا نقصان
کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے انہیں اور ان کے والد کو فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرنے کی شرط پر سینیٹ انتخابات کے لیے ٹکٹ دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔ یکم اگست 2017 کو عائشہ گلالئی نے پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین عمران خان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔ عائشہ گلالئی کا کہنا تھا میں پہلے پیپلز پارٹی کا حصہ تھی جہاں خواتین کی عزت کی جاتی ہے لیکن تحریک انصاف میں کچھ اور ہی ماحول دیکھا۔ پی ٹی آئی کے ماحول سے بہت سی خواتین پریشان ہیں جبکہ تحریک انصاف میں عزت دار خواتین کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
27 مارچ کا جلسہ ، وزیراعظم عمران خان کا قوم کے نام خصوصی پیغام