کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے وزیراعظم عمران خان سے معافی مانگ لی۔خیال رہے کہ دو روز قبل عامر لیاقت حسین نے کراچی کے علاقے طارق روڈ پر قائم مدینہ مسجد کا دورہ کیا تھا، یہ وہی مسجد ہے جو مبینہ طور پر پارک کی زمین پر قائم ہے اور جسے سپریم کورٹ نے گرانے کا حکم دیا ہے۔ عامر لیاقت حسین نے اس موقع پر کہا تھا کہ میرے لیے یہ لفظ بہت اہمیت کا حامل ہے مدینہ ، ریاست مدینہ میں مدینہ مسجد گرا رہے ہیں۔دورانِ گفتگو کسی سے سوال کیا کہ حکومت تو آپ کی ہے اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں اس پر عامر لیاقت نے جواب دیا کہ جو مسجدیں گراتی ہے وہ میری حکومت نہیں ہے۔اسی شخص نے پوچھا تو کیا خان صاحب کو شرم نہیں آئی اس پر پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ ان کو شرم آتی تو وہ آتے۔
نواز شریف گرفتاری سے ڈرتے ہیں نواز شریف تب واپس آئیں گے جب انہیں قید سے مکمل تحفظ دیا جائے گا،
دوسری طرف سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں عامر لیاقت حسین نے کہا کہ میرے عزیز پی ٹی آئی کے ساتھیو، میرا وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ اٹوٹ رشتہ ہے جو ختم نہیں ہوسکتا، جو بات آپ کو بری لگی ہے وہ یقینا آپ کو بری لگنی چاہیے لیکن بات کا تناظر چھپانا سب سے بری بات ہے۔اپنی صفائی دیتے ہوئے پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی نے کہاکہ خان صاحب آپ کو شرم نہیں آتی ، شرم آتی ہے تو آتا ہے، یہ پورا جملہ آپ پڑھ لیں، پھر میں چپ ہو گیا۔ اس کے بعد میں نے کہا کہ شرم آتی ہے تو آتا ہے اور اقوام متحدہ میں آتا ہے۔ وہاں آتا ہے اور پھر وہاں آکر خطاب کرتا ہے لیکن میری بات کے بیچ کے حصے کو کاٹ کر اگلا حصہ نہیں دکھایا گیا۔ لیکن اس سب کے باوجود بھی میں آپ سب سے معذرت خواہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں خان صاحب سے بھی معذرت چاہتا ہوں معافی مانگتا ہوں اور میں ان کے پاس جاکر بھی ان سے معافی مانگوں گا۔ ان کا عامر ایسا نہیں ہے ، ان کا عامر انہیں بہت چاہتا ہے، بہت محبت کرتا ہے اور دل سے محبت کرتا ہے۔ویڈیو میں اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ میں اپنے جملے پر قائم ہوں کہ جو حکومتیں مسجد گراتی ہیں وہ ہماری نہیں ہوتیں، تو ہماری حکومت تو کوئی مسجد گرا ہی نہیں رہی۔ تو پھر یہ ہماری حکومت کیسے ہوگئی۔
ورلڈ کپ میں بھارت کو شکست دینے والے پاکستانی کھلاڑیوں پر انعامات کی بارش کا فیصلہ