اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دو خاندانوں سے ذاتی لڑائی نہیں، اپوزیشن لیڈرسے ہاتھ نہیں ملاتا، اس سے ہاتھ ملانے کا مطلب اس کی کرپشن کو جائزتسلیم کرنا ہے،انگلینڈ میں اگرکسی پرالزام لگ جائے تومجال ہے وہ شخص پارلیمنٹ میں گھس جائے، پاکستان میں ایسا تصورہی نہیں ،رحمت اللعامینﷺ اتھارٹی بنائی ہے، ہمارے نبیﷺ دنیا کے عظیم رول ماڈل تھے، ہمیں بچوں کو بل گیٹس کے بارے میں بتانے کے بجائے دنیا کے عظیم لیڈر کے بارے میں بتانا ہو گا،پاکستان میں جنسی جرائم بڑھنا شرمناک چیزہے، سکالرزکا کام معاشرے کی ڈائریکشن کوٹھیک کرنا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک نئی چیزآئی ہے جو کہ ایک یلغارہے، نئی جنریشن کو صحیح راستہ دکھاناسکالرز کی بہت بڑی ذمہ داری ہے،آج کے پاکستان میں سکالرز کی بہت ضرورت ہے، عالم کا بہت بڑا رتبہ ہوا کرتا ہے،سکالرز قوم کے نظریے کی حفاظت کرتے ہیں اور اگرسکالرز راستہ بھول جائیں تو قوم کا نقصان ہوتا ہے، سکالرز کی پوری طرح مدد کریں گے، دانشوروں کی اہمیت کم ہونے سے تہذیبیں زوال پذیر ہو جاتی ہیں،ہمیں اپنے بچوں کی بہترتربیت کرنا ہوگی،اللہ نے انسانوں کو اشرف المخلوقات بنایا،اسلام فکری انقلاب سے پھیلا، افسوس ہوتا ہے کہ لوگوں کو اسلام کی تاریخ کا ٹھیک سے پتہ نہیں، لوگوں سے اسلام کی تاریخ کا پوچھیں تو انہیں جنگیں یاد ہوتی ہیں،سکالرزکا کام معاشرے کی ڈائریکشن کوٹھیک کرنا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مجھے کہتے ہیں اپوزیشن لیڈرسے ہاتھ نہیں ملاتا، اس سے ہاتھ ملانے کا مطلب اس کی کرپشن کو جائزتسلیم کرنا ہے، انگلینڈ میں اگرکسی پرالزام لگ جائے تومجال ہے وہ شخص پارلیمنٹ میں گھس جائے، پاکستان میں ایسا تصورہی نہیں ، یہاں پر اربوں کی کرپشن کرتے ہیں اور اسمبلی میں تقریریں کرتے ہیں،مغرب کی پارلیمنٹ میں ہماری سینیٹ کی طرح تو پیسے نہیں چلتے؟ سینیٹ میں پیسے چلتے ہیں اور لوگ ادھر سے ادھر ہو جاتے ہیں، مغرب میں کوئی پیسے لے کر دوسری جماعت میں نہیں جاتا،ان کا اخلاقیات کا معیار بہت بلند ہے، میں کرپشن کے خلاف لڑتا ہوں، کرپشن کی وجہ سے ہمارا مورال بری طرح نیچے گرا ہے، میری کسی سے ذاتی دشمنی نہیں، ان دوخاندانوں سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں بلکہ ان سے دوستیاں ہوتی تھیں،جب قوم اچھے، برے کی تمیز ختم کر دے تو ایسی قومیں ختم ہوجاتی ہیں، جب برے کو برا نہ کہیں اسے تسلیم کرلیں مطلب زوال شروع ہوگیا۔ عمران خان نے کہا کہ جاپان میں ہمارے کھلاڑی کا پرس گرا تو ٹیکسی ڈرائیورواپس دینے آیا، جاپان میں اخلاقیات کا معیار بہت اوپر ہے، پاکستانی معاشرے کو اچھے، برے کی تمیز سکھانی ہے، پاکستان میں سب سے زیادہ بچوں کیساتھ زیادتی کے واقعات پیش آ رہے ہیں، بچوں کے ساتھ اتنا کرائم ہو رہا ہے کوئی ری ایکشن نہیں آرہا، پاکستان میں جنسی جرائم بڑھنا شرمناک چیزہے، سکالرزکا کام معاشرے کی ڈائریکشن کوٹھیک کریں۔