کراچی : رواں برس کراچی میں درجہ حرارت 74 برس میں سب سے زیادہ رہا، کراچی 2060 تک مکمل زیر آب آسکتا ہے، ماہرین نے خبردارکردیا۔ تفصیلات کے مطابقبرطانیہ کی میزبانی میں موسمیاتی تبدیلی پر عالمی کانفرنس اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں شروع ہوگئی ہے، جس میں بین الاقوامی لیڈرز ، تجزیہ کار اور تاجر شرکت کر رہے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہےکہ کراچی میں رواں برس درجہ حرارت 74 برس میں سب سے زیادہ رہا، اگر صورت حال یہی رہی تو کراچی 2060 تک مکمل زیر آب آ سکتا ہے۔اس حوالے سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور برطانیہ کرہ ارض کے سرسبز مستقبل پر مل کرکام کر رہے ہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے ممالک میں آٹھویں نمبر پر ہے۔
ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ، بھارت کو نیوزی لینڈ کیخلاف 8 وکٹوں سے ذلت آمیز شکست
برطانوی ہائی کمیشن کا کہنا ہےکہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کراچی میں رواں برس درجہ حرارت74 برس میں سب سے زیادہ رہا، اگر صورتحال یہی رہی تو کراچی 2060 تک مکمل زیر آب آ سکتا ہے۔برطانوی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ 26 پاکستانی کمپنیوں کو اپنی فضائی آلودگی 2030 تک نصف کرنے پر آمادہ کیا ہے جب کہ 28 پاکستانی کمپنیوں نےاپنی فضائی آلودگی 2050 تک صفر پر لانے کاعزم کیا ہے۔ ہائی کمیشن کے مطابق رواں سال دنیا میں سب سے گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا، یہی صورتحال رہی تو کوہ ہندوکش اور ہمالیہ کے 36 فیصدگلیشیئرز سن 2100 تک پگھل جائیں گے۔عالمی اعدادوشمار کے مطابق 1999 سے 2018 کے دوران موسمی شدت کے واقعات ( مثلا ًسیلاب ، طوفان، شدید بارشوں کے نتیجے میں دنیا بھر میں 4 لاکھ 95 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔موسمیاتی تبدیلی نہ صرف انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہے بلکہ عالمی معیشت پر بھی نقصان دہ اثرات پڑنے کے امکانات پیدا کر رہی ہے۔آکسفورڈ اکنامکس کی حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2050 تک زمین 2 سینٹی گریڈ مزید گرم ہوسکتی ہے جس کے نتیجےمیں عالمی مجموعی گھریلو پیداوار جسے جی ڈی پی کہا جاتا ہے، میں 7.5فیصد تک کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔