ماسکو: روس نے کہا ہے کہ عالمی اقتصادی سرگرمیوں میں بہتری کی صورتحال برقرار رہی تو مستقبل میں خام تیل کے نرخ 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتے ہیں۔یہ بات روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نووک نے صحافیو ں سے گفتگو کے دوران کہی۔انھوں نے کہا کہ تیل کے نرخوں میں اتار چڑھائو معمول کی بات ہے،عالمی منڈی میں اس وقت خام تیل کے نرخ 83 ڈالر تک پہنچ چکے ہیں اور اگر صورتحال برقرار رہی تو مستقبل میں یہ 100 ڈالر فی بیرل بھی تک جاسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس ساری صورتحال کے باوجود وہ متوازن حالات کے لیے بھی پرامید ہیں اور اس حوالے سے تمام ممکن اقدامات کررہے ہیں۔الیگزینڈر نووک نے کہا کہ روسی خام تیل کی پیداوار ابھی تک کورونا وائرس سے قبل کی سطح پر نہیں پہنچ سکی، تاہم وقت کے ساتھ ساتھ عالمی طلب بڑھنے سے اس کی مانگ بھی بڑھ جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بحران سے قبل روس کی آئل پیداوار 11 ملین بیرل یومیہ تھی ۔
واضح رہے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہر پندرہ دن بعد اضافہ ہوتا جارہا ہے اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بھی بڑھ رہی ہے جس سے عام شہری شدید پریشان ہیں۔اگر روسی صدر کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل یونہی مہنگا ہوا تو پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید 30سے 40روپے اضافے کا امکان ہے ۔
بھنگ کا ایک بیچ 12 ڈالر کا ہے اب بیج بھی تیار کریں گے، شبلی فراز