واشنگٹن : عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا۔ فی بیرل تیل کی قیمت 80 ڈالر ہوگئی، ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ قیمتیں 100 ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق کورونا کے بعد عالمی معیشتوں نے بحالی کی طرف قدم بڑھانا شروع کردیے ہیں جس کے باعث تیل کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ چین اور امریکہ نے تیل کی کھپت بڑھا دی ہے جب کہ دیگر ممالک میں بھی اس کی طلب میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے تیل پیدا کرنے والے ممالک کے پاس ذخائر کم ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز خام تیل کی قیمت 80 ڈالر فی بیرل تک تھی۔ امریکی بینک جے پی مورگن میں تیل اور گیس کے سربراہ کرسٹیان میلک کے مطابق تیل کی قیمتیں 2023 تک 100 ڈالر سے زیادہ تک پہنچ سکتی ہیں، عین ممکن ہے کہ اگلے چھ سے 12 ماہ میں ہی یہ حد عبور ہو جائے۔ ایک اور امریکی بینکنگ کمپنی گولڈمین ساکس نے رواں ہفتے کے آخر تک برینٹ کے لیے90 ڈالر فی بیرل کی قیمت کی پیش گوئی کی ہے۔
لاہور میں نبوت کا جھوٹا دعویٰ کرنے والی خاتون سکول پرنسپل کو سزائے موت سنا دی گئی
خیبرپختونخوا میں کرپشن اتنی زیادہ ہے کہ عوام کو کچھ ڈلیور نہیں ہو سکتا۔ سپریم کورٹ