راولپنڈی : راولپنڈی میں مدرسےکی طالبہ کے ساتھ استاد کی زیادتی کا واقعہ، میڈیکل رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافاف سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں مدرسےکی نوجوان طالبہ کو استاد نے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، ملزم کی جانب سے طالبہ کو کئی بار زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کیے جانے کا انکشاف بھی بچی نے خود کیا۔ نجی ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں مدرسے کے ایک استاد نےنوجوان طالبہ کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ تھانہ پیر دھائی پولیس کے مطابق بچی کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ہے، جس میں اِس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچی کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات واضح ہیں۔
میڈیکل رپورٹ میں اِس وقت بچی کے ساتھ زیادتی کا انکشاف نہیں ہوا ہے، تاہم زیادتی کی کوشش کے حوالے سے تصدیق کر دی گئی ہے۔ اس واقعے کے حوالے سے طالبہ کے والد کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ طالبہ کے والد نے بتایا کہ مدرسے سے مجھے فون آیا اور مدرسے کی انتظامیہ نے کہا کہ آپ کی بچی بے ہوش ہو گئی ہے، اِسے آپ کر لے جائیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بچی جب گھر پر آئی تو اُس کی حالت غیر تھی۔ بچی شدید صدمے کی حالت میں مبتلا تھی۔ تھانہ پیر دھائی پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے مزید کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ اور ملزم کی تلاش کے لیے چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔ تاہم اس حوالے سے مبینہ زیادتی کا نشانہ بننے والی بچی کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس اُن کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی۔ بچی کے والد نے مطالبہ کیا کہ اُنہیں اِس ظلم پر انصاف دلایا جائے۔ تھانہ پیر دھائی پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک بچی کی میڈیکل رپورٹ سامنے نہیں آئی ہے، میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔ اِس واقعے کے حوالے سے بچی کا اپنا بیان بھی سامنے آگیا ہے۔ بچی نے گھر کر اپنے والدین کو بتایا کہ مدرسے کے استاد شاہنواز نے زبردستی کی۔ بچی نے مزید بتایا کہ استاد نے کئی بار اُس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی۔ خیال رہے کہ ملک بھر میں خواتین اور لڑکیوں سے زیادتی کے واقعات کے ساتھ ساتھ کم سن بچے اور بچیوں سے زیادتی کے واقعات میں بھی ہوشربا اضافہ ہو اہے جس نے والدین کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
افغان طالبان کا کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستان میں کارروائیاں فوری روکنے کا حکم
رواں برس بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم ساحل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں یومیہ 12 سے زائد بچے جنسی زیادتی کا نشانہ بنتے ہیں۔دستیاب اعداد و شمار کے مطابق آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب بڑے صوبے پنجاب میں گذشتہ برس (سنہ 2020 میں) بچوں اور بچیوں کے ساتھ ریپ کے تقریباً 1337 سے زائد کیس رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ شدہ کیسز کے مطابق صوبے میں بچوں کے ساتھ بدفعلی کے تقریباً 900 مبینہ واقعات ہوئے اور 400 سے زائد بچیوں کو مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ اعداد و شمار کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔
News Source: UrduPoint