لاہور : شہر کے متعدد علاقوں میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا بدترین بحران،شہر کے اکثر وبیشتر علاقوں میں پیٹرول پمپس ڈرائی ہوگئے،پیڑولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیدران کہتے ہیں کہ لاہورکی پیٹرولیم مصنوعات کی روزانہ کی طلب 30 لاکھ لیٹر مگر سپلائی 12 سے 15 لاکھ لیٹر ہے،جس سے بحران پیدا ہوا،شہری خوار ہونے لگے۔ تفصیلات کے مطابق شہر میں ایک مرتبہ پھر پیٹرولیم مصنوعات کی بدترین قلت پیدا ہوگئی ہے،پیٹرولیم ڈیلرز کے مطابق لاہور میں پیٹرولیم مصنوعات کی روزانہ کی بنیاد پر طلب 30 لاکھ لیٹر ہے جبکہ شہر لاہور کو روزانہ کی بنیاد پر 12 سے پندرہ لاکھ لیٹرسپلائی مل رہی ہے۔پیٹرولیم ڈیلرز نے بتایا کہ مارکیٹنگ کمپنیاں طلب کے مطابق سپلائی نہیں دے رہیں،معروف نجی کمپنی کی پیٹرولیم مصنوعات لانے والا کارگو سپ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے جس سے بحران سنگین ہوتا جارہا ہے اورلاہوریے پیٹرول کی جگہ مجبورا ہائی اوکٹین ڈلوا رہے ہیں۔
دوسری جانب ملک کے شمالی علاقہ جات اور خیبر پختونخواء میں پیٹرول بحران شدت اختیار کر گیا،سوات اور گلگت بلتستان میں پیٹرول نایاب ہو گیا۔ پٹرول کی قلت کے باعث مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاحوں کو مشکلات کا بھی سامنا ہے۔اوگرا نے پیٹرول کی فراہمی یقینی بنانے کے لئیاو ایم سیز کو ہدایات جاری کر دیں،اوگرا نے سیاحتی علاقوں میں پیٹرول کی قلت کی رپورٹ کے لئے ٹیمیں ارسال کر دیں،آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا کہناتھا کہ شاہراہ کراکرم کی بندش کے باعث بھی آئل ٹینکرز گلگت نہیں جا سکے۔
یاد رہے کہ لاہورکی پیٹرولیم مصنوعات کی روزانہ کی طلب 30 لاکھ لیٹر مگر سپلائی 12 سے 15 لاکھ لیٹر ہے،جس سے بحران پیدا ہوا،شہری خوار ہونے لگے۔تفصیلات کے مطابق شہر میں ایک مرتبہ پھر پیٹرولیم مصنوعات کی بدترین قلت پیدا ہوگئی ہے۔