اسلام آباد : حکومت نے بڑی عید سے قبل عوام پر پٹرول بم گرایا اور پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں40.5روپے کا اضافہ کر دیا جس کی وجہ سے موجودہ حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تاہم معاشی ماہرین نے حکومت پر تنقید کرنے والی عوام کو پٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کا عندیہ دے دیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معاشی ماہرین نے کہا کہ حکومت نے ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ پورا کرنا ہے اور یہ ٹارگٹ بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ کر کے حاصل کیا جائے گا۔قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق معاشی ماہرین کا ماننا ہے کہ ابھی پٹرول کی قیمتوں میں 20 روپے فی لٹر مزید اضافہ کیا جائے گا۔ پٹرول مہنگا ہونے سے مہنگائی کا نیا طوفان آ ئے گا اور معیشت پر اس کا منفی اثر پڑے گا ۔معروف معاشی ماہر ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ اس وقت عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اسی وجہ سے حکومت کو تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا۔
اگر تیل کی قیمتیں نہ بڑھائی جاتیں تو سبسڈی زیادہ دینا پڑنی تھی ،جس طرح سے تیل کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں اس سے معیشت پر برا اثر پڑ ے گا ۔ ڈاکٹر شاہد حسن نے کہا کہ میرے حساب سے ابھی مزید 20 روپے فی لٹر اضافہ کیا جائے گا اور یہ اضافہ آ ہستہ آ ہستہ کیا جائے گا ۔ پٹرول مہنگا ہونے سے دالیں، سبزیاں اور ٹرانسپورٹ مہنگی ہو جائے گی، معیشت پر خراب اثر آ ئے گا اور مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا ۔انہوں نے عوام کو مزید ٹیکسز عائد ہونے کی نوید سناتے ہوئے کہا کہ حکومت ابھی ڈائر یکٹ اور ان ڈائریکٹ مزید ٹیکس لگائے گی ،اس سب صورتحال سے مہنگائی میں اضافہ ہو گا ۔ جبکہ معاشی ماہر ڈاکٹر قیس اسلم کا کہنا تھا کہ حکومت نے ٹیکس اکٹھا کرنے کے اہداف رکھے ہوئے ہیں اور حکومت یہ اہداف یہیں سے حاصل کرنا چاہ رہی ہے ۔ پٹرول کی قیمتیں جس طرح عید سے پہلے ہی بڑھا ئی گئی ہیں اس سے قربانی کا جانور بھی مہنگا ہو جائے گا ۔اس اضافے سے معیشت پر جہاں بڑا اثر پڑے گا وہیں عام اشیائےخورونوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گا۔ یہ اضافہ عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دے گا ۔