پشاور: ملک کی تیسری طویل ترین موٹروے کی تعمیر کی منظوری دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پیر کے روز صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے بتایا کہ سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے ڈی آئی خان موٹر وے اوردیر ایکسپریس وے کی باقاعدہ منظوری دیدی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ان دو اہم شاہراہوں کی منظوری کو صوبائی حکومت کی بڑی کامیابی اور صوبے کی ترقی میں اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے ان اہم منصوبوں کی منظوری پر وفاقی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ اس اہم پیشرفت پر صوبے کے عوام باالخصوص جنوبی اضلاع اور دیر کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ ان شاہراہوں کی تکمیل سے نہ صرف خیبر پختونخوا کے عوام کو آمدورفت کی بہترین سہولیات میسر ہوں گی بلکہ سی پیک کے تناظر میں صوبہ تیز تر ترقی کی طرف گامزن ہوگا اور ر تجارتی و معاشی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ سی پیک فریم ورک کا حصہ بنانے کیلئے دونوں منصوبے 16 جولائی کو منعقد ہونے والے جوائنٹ کوآرڈنیشن کمیٹی کے دسویں اجلاس کے ایجنڈے میں بھی شامل کئے گئے ہیں اور اُمید ہے کہ یہ منصوبے سی پیک فریم ورک کا حصہ بنیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو سرکاری منصوبوں کیلئے نجی زمین کی خریداری کے عمل میں پیچیدگیوں کو دور کرنے کیلئے ایک نیا اور جامع طریقہ کار وضع کرکے ایک مہینے کے اندر اندرکابینہ کی منظوری کیلئے پیش کرنے کی ہدایت کی۔ یہاں واضح رہے کہ ڈی آئی خان پشاور موٹروے ملک کی تیسری طویل ترین موٹروے ہو گی، مذکورہ موٹروے 360 کلومیٹر طویل ہو گی اور تکمیل کے بعد ملتان سکھر موٹروے اور لاہور اسلام آباد موٹروے کے بعد ملک کی تیسری طویل ترین شاہراہ ہونے کا اعزاز حاصل کر لے گی۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت انتخابات سے قبل آخری 2 سالوں میں بڑے پیمانے پر میگاپراجیکٹس کا آغاز کرنے جا رہی ہے، ان میگا پراجیکٹس میں موٹرویز کے کئی منصوبے شامل ہیں۔