لاہور : نارووال اسپورٹس سٹی جیسے شاندار منصوبے پر مجھے اڈیالہ جیل موت کی چکی میں قید رکھا گیا،عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ اسپورٹس سٹی منصوبہ مفادِ عامہ کا تھا،لیگی رہنما احسن اقبال کا منصوبہ برباد کرنے پروزیراعظم عمران کیخلاف مقدمہ چلانے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل ، سابق وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ نارووال اسپورٹس سٹی جیسے شاندار منصوبے پر مجھے اڈیالہ جیل موت کی چکی میں قید رکھا گیا،اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں لکھا ہے اسپورٹس سٹی منصوبہ مفادِ عامہ کا تھا؟اتوار کو یہاں نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن )کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں لکھا ہے کہ اسپورٹس سٹی منصوبہ مفادِ عامہ کا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی بنیاد پر میرے خلاف جھوٹا اور بھونڈا ریفرنس بنایا گیا، حکومت نے اس قومی نوعیت کے منصوبے کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا۔ احسن اقبال نے کہا کہ یہ کہا گیا کہ اس منصوبے پر 6 ارب ضائع کئے گئے، حالانکہ یہ منصوبہ 2 اعشاریہ 9 ارب کا تھا، حکومت کی طرف سے بھونڈے الزامات لگا کر اس منصوبے کو اسکینڈلائز کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے بہترین منصوبے کو 3 سال میں بھوت بنگلہ بنا دیا ہے، کیا اس جدید منصوبے کو بنانا جرم تھا یا اسے برباد کرنا جرم ہے؟رہنما نے کہا کہ الزام صرف یہ ہے کہ منصوبہ نارووال میں کیوں بنا، کیا نارووال بھارت میں ہے؟ انتقامی کارروائیوں کے لئے یہ نیب اس حکومت کا آلہ کار بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ اسپورٹس سٹی میرا گناہ نہیں میرا اعزاز ہے، میرا بس چلے تو پورے پاکستان میں درجنوں ایسے منصوبے بناؤں۔تنخواہوں میں اضافے کی خبر پر بیان دیتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما احسن اقبال نے کہاکہ ایسے امتیازی فیصلے ملک میں سول ملٹری تقسیم گہری کرنے کا باعث بنتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ 15 فیصد اسپیشل پے الاؤنس یکساں طور پرتمام سول وملٹری ملازمین کو دیا جائے۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ مہنگائی سب ملازمین کیلئے ایک جیسی ہے۔لیگی رہنما نے مزید کہاکہ اب اسپورٹس سٹی پر جو اضافی پیسے خرچ ہوں گے اس کی ریکوری عمران نیازی سے کی جائے گی، اس شاندار منصوبے کو برباد کرنے پر عمران نیازی کے خلاف مقدمہ چلے گا۔