اسلام آباد : وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے دہشتگردی میں ملوث ہونے سے متعلق ثبوت فیٹف سے شئیر کر دئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف شواہد ہمارے پاس موجود ہیں اور یہ شواہد ہم ہر فورم پر پیش کریں گے۔بھارت کی دہشت گردی کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائیں گے اور ہم بتائیں گے کہ کس طرح بھارت دہشت گردی کے خلاف فنڈنگ کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد نے پاکستان میں بھارت کی دہشت گردی کی مالی اعانت کے ”ٹھوس ثبوت” شیئر کیے اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے بھارت کو کٹہرے میں لانے اور اس کی دہشت گردی پرمشتمل سرگرمیوں پر سوال اٹھانے کا مطالبہ کیا ۔اُنہوں نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک کی کارروائی بھارت کی دہشت گردی کے لیے مالی اعانت کے ثبوت دیکھنے کے بعد طے کرے گی کہ یہ تکنیکی ہے یا سیاسی فورم ہے۔
بھارت، افغانستان کی سرزمین کو بھی پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے۔ لاہور میں جوہر ٹاؤن بم دھماکے نے ہمارے خدشات کو ثابت کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر کی پالیسی بالکل ناکام ہو چکی ہے، مقبوضہ قیادت نے نریندر مودی سے ملاقات میں 5 اگست کے اقدامات پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ بھارت معاشی مشکلات سے دوچار ہے، وہاں بیروزگاری بڑھی ہے، بھارت اپنے اندرونی معاملات سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ اقدامات کر رہا ہے۔ کورونا کے دوران جو ہلاکتیں بھارت میں ہوئیں اس میں وہ بے نقاب ہوچکے ہیں۔بھارتی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہم نے افغان بھائیوں کو 4 دہائیوں سے بے پناہ محبت دی ہے۔ہم مہاجرین کی خدمت کرتے ہیں، دوسری جانب افغان حکومت ہم پر الزام لگاتی ہے، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ افغان مہاجرین اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔ افغان مہاجرین کی واپسی کا مناسب نظام ہونا چاہئیے۔