مظفر گڑھ : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کی جانب سے منظور کیے گئے “تحفظ والدین آرڈیننس 2021” کے تحت پہلی سزا سنادی گئی۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل احسان الحق نے بتایا کہ یہ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے کہ بعض لوگوں کو اپنے والدین کے ساتھ رویہ غیر مناسب ہوتا ہے، ان پر تشدد کرتے ہیں اور ان کو گھر سے نکال دیتے ہیں۔ جس پر حکومت وقت نے والدین کے تحفظ کیلئے والدین تحفظ آرڈیننس 2021جاری کیا ہے۔ جس کے تحت مظفرگڑھ کے نواحی علاقہ موضع لٹکراں بستی چاہ بھکر والا کے رہائشی محمد اقبال اور غلام فاطمہ نے ڈپٹی کمشنر انجینئر امجد شعیب خان ترین کو درخواست دی کی ان کے بیٹے مختیار حسین کا رویہ ان کے ساتھ اچھا نہیں ہے وہ ان کے ساتھ مار پیٹ کرتا تھا، اور ایک سال قبل ان کو گھر سے نکال دیا ۔
غلام فاطمہ مختلف گھروں میں کام کر کے گزر بسر کرتی تھی جبکہ محمد اقبال قوت سماعت سے محروم ہے اور قبرستانوں میں راتیں بسر کرتا ہے۔ جس پر ڈپٹی کمشنر انجینئر امجد شعیب خان ترین نے محمد اقبال، غلام فاطمہ اور ان کے بیٹے مختیار حسین کو اپنے آفس میں طلب کیا اور فریقین سے ان کا موقف سنا اور فریقین کو آپس میں تصفیہ کرنے کا موقع دیا ۔ نافرمان بیٹے مختیار حسین نے اپنے والدین سے معافی طلب کی اور ان کو اپنے ساتھ گھر لے جانے کا کہا لیکن والدین اپنے بیٹے کو معاف کرنے کیلئے تیار نہیں تھے۔ ڈپٹی کمشنر انجینئر امجد شعیب خان ترین نے آرڈیننس تحفظ والدین 2021 کے تحت مختیار حسین کو ایک ماہ قید اور 50ہزار روپے جرمانے کا فیصلہ سنادیا۔ انہوں نے متعلقہ ایس ایچ او تھانہ سول لائن مظفرگڑھ کو محمد اقبال اور غلام فاطمہ کا گھر نافرمان بیٹے مختیار حسین سے تین روز میں خالی کرا کے ان کے حولے کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔