لاہور : مفتی عزیز الرحمان کے بعد ایک اور مذہبی شخصیت کی بچے سے بدفعلی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق چنیوٹ کے علاقہ تھانہ محمد والا میں معروف عالم دین کی بچے سے بدفعلی کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔واقعے سے متعلق درج مقدمے کے متن کے مطابق یہ واقعہ مدرسہ جامعہ امام العصر اڈا شیخن پیش آیا۔ ذرائع کے مطابق مدعی عنصر عباس نے تھانہ محمد والا میں مدرسے کے پرنسپل علامہ مظہر عباس کے خلاف مقدمہ درج کروایا۔مدعی کے مطابق اس کا 14 سالہ بیٹا جامعہ امام العصر میں زیر تعلیم تھا جسے وہاں مظہر عباس نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔چنیوٹ پولیس کے مطابق یہ واقعہ مارچ 2021 میں پیش آیا تھا جس کا مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا،مقدمے میں جرم دفعہ 377 شامل کی گئی جس کے مطابق جو شخص کسی سے بدفعلی کرے۔ اسے قید کی سزا دی جائے گی۔
۔واضح رہے کہ اس سے قبل گذشتہ ہفتے لاہور میں قائم مدرسے کے معروف مفتی عزیز الرحمان کی طالب علم سے بدفعلی کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔پولیس نے مفتی عزیز الرحمان کو میانوالی سے گرفتار کیا تھا جو اس وقت جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے ہیں۔پولیس نے ملزم مفتی عزیز الرحمان اور طالب علم صابر شاہ کا طبی معائنہ کروا لیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم عزیز الرحمان اور طالب علم صابر شاہ کی طبی معائنے کی رپورٹ چند روز بعد آئے گی۔ملزم عزیز الرحمان کا ڈی این اے بھی پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ڈیٹا بینک میں ڈال دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم اور طالب علم کے میڈیکل کا حکم عدالت کی جانب سے دیا گیا۔ملزم عزیز الرحمان چار روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔ملزم سے واقعے کے بارے میں تفتیش جاری ہے،اسے جمعرات کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔گذشتہ روز ملزم مفتی عزیز الرحمن کے تینوں صاحبزادوں نے ایڈیشنل سیشن جج کی مقامی عدالت سے اپنی عبوری ضمانتیں منظور کروالی ۔