اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سرکاری اثاثے گروی رکھ کر بھاری قرض لینے کی منظوری دے دی ،سرکاری اثاثے گروی رکھ کر آئندہ مالی سال میں 1800 ارب کا قرض لیا جائے گا، 3 ایئرپورٹس، 2 موٹرویز، اور اسلام آباد ایکسپریس وے کو گروی رکھا جائے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکاری اثاثے گروی رکھ کر بھاری قرض لینے کی منظوری دے دی ہے۔ سرکاری اثاثے گروی رکھ کر آئندہ مالی سال میں 1800 ارب کا قرض لیا جائے گا۔ 3 ایئرپورٹس، 2 موٹرویز، اور اسلام آباد ایکسپریس وے کو گروی رکھا جائے گا۔ اسلام آباد، لاہور، ملتان ایئرپورٹس، ایم تھری اسلام آباد ، چکوال موٹروے کو گروی رکھا جائے گا۔ سرکاری ذرائع گروی رکھ کر دیگر ذرائع کے مقابلے میں کم شرح سود پر قرض لیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کورواں سال یکم جولائی سے جون 2022 تک 18سو ارب کاقرض لینے کی اجازت دے دی ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن رہنماء چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت کا موٹرویز اور ہوائی اڈے گروی رکھنے کا منصوبہ ناکام ہوجائے گا، عمران خان نے جس منصوبے میں ہاتھ ڈالا بہتری کی بجائے ناکامی ہوئی۔ مزید برآں کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ وفاقی کابینہ نے مستقبل میں ملک میں گندم کی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اور وافر مقدار میں فراہمی یقینی بنانے کیلئے مزید 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے ،اسلم خان کو پی آئی اے کا نیا چیئرمین مقرر کرنے اور سرکاری اراضی کا قبضہ چھڑانے سے متعلق قانون سازی کرنے اور عاصم رؤف کو مزید 3 ماہ کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے چیئرمین کے عہدے پر توسیع ، پبلک پراپرٹی انکروچمنٹ بل 2021 کی منظوری اور سپریم کورٹ اسٹاف ہاؤسنگ کالونی کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی۔