اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ روسی صدر کے دورہ پاکستان کی تیاریاں جاری ہیں، روس کے ساتھ قربتیں بڑھ رہی ہیں، کورونا وباء کی وجہ سے دورے میں تاخیر ہوئی۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ بھی درست ہے روس کے ساتھ قربتیں بڑھ رہی ہیں، پاکستان، ایران اور روس کے درمیان گیس پائپ لائن معاہدہ ہوگیا ہے، گیس پائپ لائن منصوبے کی گراؤنڈ بریکنگ تقریب کی تیاریاں جاری ہیں۔ گیس پائپ لائن منصوبے کی روس اور پاکستان دونوں جگہوں پر تقریب ہوگی۔ ترکی کے دورے کے موقع پربھی روسی وزیرخارجہ سے ملاقات ہوئی، روسی صدر کے دورہ پاکستان سے متعلق بھی تیاریاں کررہے ہیں، چینی صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی ہے، چینی صدر کے دورے سے متعلق بھی تیاریاں جاری ہیں۔
کورونا وباء کی وجہ سے چینی صدر کے دورے میں تاخیر ہوئی ہے۔ چین ، روس اور ایران بھی بھارت کے کردار کو دیکھ رہے ہیں، اطلاع ہے کہ بھارتی حکام نے افغان طالبان سے ملاقات نہیں ہوسکی، بھارتی حکام نے افغان طالبان سے ملاقات کی کوشش کی تھی، قابل غور بات یہ ہے کہ بھارتی حکام افغان طالبان سے کیوں ملنا چاہتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل میں ہماری خواہش کے مطابق پیشرفت نہیں ہورہی، افغان حکام کی سوچ میں مجھے یکسوئی دکھائی نہیں دے رہی۔ ہم افغان حکومت کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ مزید برآں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ افغان قیادت کا دورہ واشنگٹن دو طرفہ معاملہ ہے،افغانستان میں امن مشترکہ مقصد ہے۔ پیر کو افغانستان کے صدر اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ کے دورہ واشنگٹن کے حوالے سے میڈیا کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ افغان قیادت کی جانب سے واشنگٹن کا دورہ دو طرفہ معاملہ ہے۔ تاہم ترجمان نے اس توقع کا اعادہ کیا کہ امریکہ افغان امن عمل کی کامیابی کیلئے رابطے اور کوششیں جاری رکھے گا۔ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں امن اب بھی مشترکہ مقصد ہے۔