ایران : ابراہیم رئیسی ایرانی صدارتی الیکشن میں کامیاب ہو گئے۔تفصیلات کے مطابق ابراہیم رئیسی ایرانی صدر منتخب ہو گئے۔ ابراہیم رئیسی نے 28 ملین میں سے 17ملین ووٹ حاصل کیے۔ایرانی میڈیا کے مطابق دیگر تینیوں امیدواروں نے شکست تسلیم کر لی۔ ایران میں 18جون جمعے کی صبح کو نئے صدر کے انتخابات کے لیے پولنگ شروع ہوئی جو شام تک جاری رہی۔ جمعرات کے روز سعید جلیلی، علی رضا ذکانی اور محسن مہر علی زادہ نے مقابلے سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا جس کی وجہ سے اب اہم مقابلہ رئیسی اور عبد الناصر کے درمیان تھا۔ ابراہیم رئیسی کو سن 2017 کے انتخابات میں 38 فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے اور انہیں صدر حسن روحانی نے شکست دے دی تھی۔ آئین کی رو سے کو ئی بھی امیدوار مسلسل تیسری بار صدارتی انتخاب نہیں لڑ سکتا اس لیے صدر روحانی اس بار اس دوڑ سے باہر ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ابراہیم رئیسی ایران کے رہبر اعلی آیت اللہ خامنہ ای کے بھی پسندیدہ امیدوار ہیں۔ تمام جائزوں میں پہلے ہی بتایا گیا تھا کہ سخت گیر موقف کے حامی ابراہیم رئیسی صدارتی انتخابات میں کامیاب ہو جائیں گے۔ بین الاقوامی مبصرین اور سفارتکاروں کا خیال ہے کہ اٹھارہ جون کے صدارتی انتخابات کا براہِ راست اثر ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے پر مرتب ہو گا۔ اب تک عالمی طاقتیں قدرے اعتدال پسند صدر حسن روحانی کے ساتھ مکالمت کا عمل جاری رکھے ہوئے تھیں۔ اب آٹھ برس منصب صدارت پر فائز رہنے کے بعد روحانی کے اقتدار کا سورج غروب ہو رہا ہے۔تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ سخت گیر موقف رکھنے والے امیدوار انتخابی مہم کے دوران اقتصادی پابندیوں کے تناظر میں امریکا کو اپنا ہدف بنائے ہوئے تھے اور کسی ایسے امیدوار کی کامیابی سے بات چیت کا عمل مشکلات کا شکار ہو سکتا ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ سخت گیر صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد بات چیت کو نئی رکاوٹوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔