اسلام آباد : پارلیمنٹ میں غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے کی سزا، تحریک انصاف کے علی نواز اعوان کو والدہ نے گھر سے نکال دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی علی نواز اعوان نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن کیساتھ ہوئے تصادم کے دوران غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے پر معافی مانگ لی۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ جو کچھ ہوا اس کا دفاع نہیں کیا جا سکتا، میں اپنے کیے پر شرمندہ ہوں۔ قومی اسمبلی میں جو کچھ ہوا اس پرگھر والے بھی ناراض ہیں، جب گھر گیا تو امی نے کہا کہ آپ گھر سے نکلیں، ہم نے آپ کو اس کام کیلئے اسمبلی نہیں بھیجا تھا۔
اس سے قبل بھی اپنے ایک بیان میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی اور رکن قومی اسمبلی علی نواز اعوان نے قومی اسمبلی میں اپنے رویے کی غلطی تسلیم کرلی تھی۔ علی نواز اعوان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں میری طرف سے جو کچھ ہوا وہ اچھا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ غلط بات کسی کی بھی ہو وہ غلط ہی ہوتی ہے، اپوزیشن کی طرف سے دھکم پیل کی گئی اور ہمیں گالیاں دی گئیں۔یاد رہے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر کے دوران علی نواز اعوان اور ن لیگی رہنما شیخ روحیل اصغر کے درمیان جھڑپ ہوئی اور گالم گلوچ بھی کی گئی۔دونوں جانب سے ایک دوسرے پر بجٹ کاپی پھینکنے کا عمل میں دیکھنے میں آیا۔ بعد ازاں ایوان کا ماحول خراب ہونے پر قومی اسمبلی کے اسپیکر نے ایکشن لیتے ہوئے 7 اراکین اسمبلی کے ایوان میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔