دہلی : بھارت میں کورونا کی تباہ کن صورتحال، کورونا سے ہلاک مریض کی لاش دریا میں پھینکنے کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق بھار ت میں کورونا کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد ہزاروں میں پہنچ گئی ہے، جبکہ روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ دوسری جانب کورونا کی دوسری لہر کی ہلاکت خیزی میں حکومت کی ہٹ دھرمی اور سنگ دلی بھی کسی سے پوشیدہ نہیں۔ حال ہی میں بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع بلرام پور کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں کورونا سے ہلاک مریض کی لاش راپتی دریا میں پھینکتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ویڈیو میں دو آدمی لاش لیے کھڑے ہیں جن میں سے ایک نے کورونا سے بچاؤ کا حفاظتی لباس بھی پہن رکھا ہے۔
اس دوران حفاظتی لباس میں ملبوس شخص لاش کو بیگ میں سے نکال رہا ہے جبکہ دوسرااس کی مدد میں مصروف ہے۔ یہ ویڈیو گاڑی میں سوار دو مسافروں کی جانب سے بنائی گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق بلرام پور کے چیف میڈیکل آفیسر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ لاش کورونا کے مریض کی تھی جبکہ مریض کے رشتہ دار اسے دریا میں پھینکنے کی کوشش کر رہے تھے جن کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کیا جاچکا ہے۔ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ یہ مریض 25 مئی کو اسپتال میں وبا کے باعث داخل ہوا تھا جس کی موت 28 مئی کو ہوئی۔ کورونا پروٹوکول کے مطابق لاش ورثا کے حوالے کردی گئی جس کے بعد پتا چلا کہ انہوں نے اسے دریا میں پھینک دیا۔خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز پر بھی بھارتی ریاست بہار اور اتر پردیش کے کچھ حصوں میں درجنوں لاشیں دریائے گنگا کے کنارے پر ملی تھیں اور یہ تمام لاشیں کورونا سے ہلاک افراد کی تھیں۔ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ڈھائی لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
In UP's Balrampur district, video of body of man being thrown in the river from a bridge has surfaced. The body was of a man who succumbed to Covid on May 28. pic.twitter.com/DEAAbQzHsL
— Piyush Rai (@Benarasiyaa) May 30, 2021
بھارتی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران بھارت میں ساڑھے 3 لاکھ سے زائد کورونا کیسز سامنے آئے اور سوا 4 ہزار مریض انتقال کر گئے۔غیر ملکی میڈیا کا بتانا ہے کہ کورونا سے بھارت کی 15 ریاستوں کو تباہی کا سامنا ہے اور مثبت کیسز کی شرح 21 فیصد سےبھی تجاوز کرگئی ہے۔دوسری جانب مودی سرکار دنیا سے منہ چھپانےکی کوشش کر رہی ہے اور شدید تنقید سے بچنے کے لیے بھارتی وزیراعظم نے جی سیون اجلاس میں شرکت کے لیے لندن یاترا ترک کر دی ہے۔