جدہ: سعودی عرب نے اسرائیل سے دبئی جانے والی ایک پرواز کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے سے روک دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل ایئرلائن اور ٹوریزم لمیٹڈ کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کی فلائٹ 661 نے مقامی وقت کے مطابق صبح چھ بجے دبئی کے لیے روانہ ہونا تھا۔ایئر لائن کمپنی کی ترجمان خاتون کے مطابق سعودی عرب نے انہیں اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت نہیں دی اور اس کی وجہ بھی تاحال معلوم نہیں ہوسکی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی دفتر خارجہ اس سلسلے میں تمام معاملات دیکھ رہا ہے۔گذشتپ سال دسمبر میں سرائیلی پروازوں کو سعودی حدود استعمال کرنے کی اجازت ملی تھی۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات جانے والی اسرائیلی پروازوں کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دی۔
سابق صدر ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اعلی عہدیدار کا کہنا تھا کہ سعودی حکام اور وائٹ ہاوس کے سینیئر ایڈوائزر جیراڈ کشنر کے درمیان پیر کے روز بات چیت کے بعد سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات جانے والی اسرائیلی پروازوں کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ،سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد کشنر اور مشرق وسطی کے لیے امریکی ایلچی ایوی برکوویز اور برائن ہک نے بات چیت کے لیے سعودی عرب پہنچنے کے فوراً بعد اس معاملے کو اٹھایا۔ ایک امریکی افسر نے خبر رساں ایجنسی روئٹر کو بتایا کہ ‘ہم نے اس معاملے کو حل کر لیا ہے۔‘ اس معاہدے پر دستخط کے چند گھنٹے بعد ہی منگل کی صبح کو اسرائیلی ایرلائنز کی پہلی پرواز دوبئی روانہ ہونے والی ہے۔ سعودی فضائی حدود استعمال کرنے کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہونے کے سبب اسرائیلی ایئرلائنز کی پرواز کے منسوخ ہوجانے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔