پشاور(نیوز ڈیسک) خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان بھیس بدل کر ڈی سی آفس پہنچ گئے، مقررہ لائسنس فیس سے زیادہ وصول کرنے پر لائسنس برانچ کے انچارج سمیت عملے کو معطل کر دیا۔ ڈپٹی کمشنر کو معاملات بہتر بنانے کے لیے وارننگ دے دی۔وزیراعلیٰ محمود خان ڈی سی آفس میں کرپشن کا بازار گرم ہونے سے متعلق شہری کی شکایت پر بھیس بدل کر ڈی سی آفس پہنچ گئے۔ وزیر اعلیٰ نے عام شہری کی طرح معاملات کا جائزہ لیا۔ اسلحہ لائسنس کا عملہ مقررہ فیس سے زائد وصولی پر رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، عملہ 300 کی بجائے ایک ہزار روپے فی لائسنس وصول کر رہا تھا۔ محمود خان نے مقررہ لائسنس فیس سے زیادہ وصول کرنے پر لائسنس برانچ کے انچارج سمیت برانچ کے سارے عملے کو معطل کر دیا۔
محمود خان نے معطل اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی ہدایت بھی جاری کیں جبکہ ڈی سی آفس کے معاملات کی چھان بین کے لئے انکوائری کمیٹی بنانے کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے ڈی سی آفس میں سکیورٹی اور انتظامی معاملات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ڈپٹی کمشنر کو معاملات بہتر بنانے کے لئے وارننگ جاری کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کسی صورت برداشت نہیں، بدعنوانی میں ملوث کسی بھی اہلکارکو معاف نہیں کیا جائے گا، خود عوام کے درمیان جا کر معاملات کا جائزہ لیتا رہوں گا۔
وزیراعلی محمودخان سائلین کی طرح ڈی سی پشاور کے دفتر پہنچ گئے اور لائسنس کلرک کو رشوت لیتے پکڑلیا۔ بروقت کارروائی، دو افسران معطل اور رشوت خوروں کے خلاف مزید گھیرا تنگ۔ pic.twitter.com/tt6QDFOksb
— Kamran Bangash 🇵🇰 (@kamrankbangash) May 24, 2021