لندن : شہزادی ڈیانا کا دھوکے سے انٹرویو کرنے والے بی بی سے کے سابق صحافی مارٹن بشیر نے شہزادہ ولیم اور ہیری سے معافی مانگی ہے تاہم کہا ہے کہ ان کے عمل کو شہزادی کی موت سے منسلک کرنا نامناسب ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 58 سالہ مارٹن بشیر نے سنڈے ٹائمز کو بتایا کہ وہ شہزادی ڈیانا کے بیٹوں پرنس ولیم اور پرنس ہیری سے ’دلی معافی‘ مانگتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے کسی بھی طور ڈیانا کو نقصان نہیں پہنچانا چاہا اور میں نہیں مانتا کہ ہم نے ایسا کچھ کیا۔پرنس ولیم نے کہا تھا کہ مارٹن بشیر کے عمل اور اس انٹرویو نے ان کے والدین کے رشتے کو ختم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، اس کے بعد شہزادی ڈیانا اپنی زندگی کے آخری برسوں میں واضح خوف اور تنہائی کا شکار رہیں۔
مارٹن بشیر نے سنہ 1995 میں شہزادی ڈیانا کو انٹرویو دینے پر راضی کرنے کے لیے ان کے بھائی کو جعلی بینک سٹیٹمنٹ دکھائی تھی جس کے مطابق ڈیانا کے کچھ قریبی افراد کو اٴْن کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے سکیورٹی سروس نے رقم ادا کی۔ یہ انکشاف ایک ریٹائرڈ سینیئر جج جان ڈیسن کی جمعرات کو شائع کی گئی رپورٹ میں کیا گیا تھا۔شہزادہ ہیری نے اپنے بیان میں کہا کہ دھوکہ دہی کی اس پریکٹس نے ان کی والدہ کی موت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ان غیر اخلاقی اور استحصال کی پریکٹس کے کلچر نے بالآخر شہزادی ڈیانا کی جان لے لی۔یاد رہے کہ شہزادی ڈیانا سنہ 1997 میں کار کے ایک حادثے میں ہلاک ہو گئی تھیں۔ اس وقت ان کی عمر 36 برس تھی۔