اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ امیر اور غریب کیلئے ایک جیسی گروتھ ہونی چاہیئے، اسی لیے حکومت عام آدمی کیلئے مختلف اسکیمز لے کر آ رہی ہے ، کیوں کہ حکومت کی توجہ اب مہنگائی کم کرنے پر ہوگی، غریبوں کو آٹے اور بجلی پر سبسڈی دیں گے، جوٹیکس نہیں دے رہے ان کے خلاف کارروائی کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نےاس بار پاکستان کے ساتھ سخت رویہ اپنایا لیکن تنخواہ داروں پرٹیکس بڑھانے کی آئی ایم ایف کی تجویز قبول نہیں کی، آئی ایم ایف کے ساتھ اس تجویزپربات چیت جاری ہے، کیوں کہ حکومت کی توجہ اب مہنگائی کم کرنےپرہوگی، اسی لیے حکومت عام آدمی کیلئے مختلف اسکیمز لے کر آ رہی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چند ٹارگٹڈ چیزوں پر توجہ دی، حکومت نے ایکسپورٹ انڈسٹری، زراعت اور تعمیرات سیکٹر پر زیادہ توجہ دی، زراعت کے حوالے سے قلیل المدتی منصوبوں پر کام ہو رہا ہے، ایکسپورٹ میں مزید اضافے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ شوکت ترین نے کہا کہ اوور سیز پاکستانیز وزیر اعظم عمران خان سے محبت کرتے ہیں، اسی وجہ سے اوورسیز پاکستانیوں نے پاکستان میں ریکارڈ پیسے بھجوائے جس نے ملکی معیشت کو سہارا دیا، ترسیلات زر بڑھنے کی بڑی وجہ بیرون ملک پاکستانیوں کا عمران خان پر اعتماد ہے۔ گزشتہ روز وزیرتوانائی حماد اظہر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر23 ارب ڈالرکی سطح پر پہنچ چکے ہیں ، پاکستان ایکسپورٹ شعبے میں تیزی نظرآرہی ہے جس سے ملکی معیشت مستحکم ہوجائے گی، رواں سال 4 فیصد معاشی شرح حاصل کریں گے، رواں سال صرف مارچ کے دوران 3.2 ارب ڈالرکی ايکسپورٹ ريکارڈ کی گئیں، جب کہ توقع کی جارہی ہے کہ اس سال کے اختتام تک زیادہ گروتھ ہو، اسی طرح 18 مئی کو بھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ زرمبادلہ ذخائر میں مزید 16کروڑ77 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہے، جس کے بعد مجموعی زرمبادلہ ذخائر بڑھ کر 22 ارب91 کروڑ 3 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیں ، مرکزی بینک کے ذخائر 17 کروڑ 66لاکھ ڈالر کے اضافے سے 15 ارب 77 کروڑ 45 لاکھ ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر89 لاکھ ڈالر کی کمی سے7 ارب 13 کروڑ 58 لاکھ ڈالر کی سطح پر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔