اسلام آباد : پاکستان کو انسداد تمباکو نوشی کے کامیاب اقدامات پر ایمرو ریجن میں نمبر ون قرار دے دیا گیا، عالمی ادارہ صحت کا انسداد تمباکو نوشی ایوارڈ 2021 پاکستان کو مل گیا، عالمی ادارہ صحت نےحکومت پاکستان کوایوارڈبارےآگاہ کر دیا، وزارت صحت کے ٹوبیکو کنٹرول سیل کی پاکستان کو ایوارڈ ملنے کی تصدیق کردی۔ وزارت صحت کے مطابق پاکستان کی انسدادتمباکو نوشی کے مقررہ اہداف کےحصول میں نمایاں کامیابیوں پر پاکستان کیلئےایوارڈ کااعلان عالمی ادارہ صحت ایمروریجن نے کیا ہے ، پاکستان کوایوارڈٹوبیکواسموک فری سٹی منصوبے کی کامیابی پرملاہے، عالمی ادارہ صحت سے پاکستان کو ایوارڈ 31م ئی ورلڈ نو ٹوبیکوڈے پر ملے گا۔
بتایا گیا ہے کہ وزارت صحت کےزیرانتظام ٹوبیکو اسموک فری سٹی منصوبہ12 اضلاع میں جاری ہے ، ٹوبیکو اسموک فری سٹی منصوبے میں ضلعی سطح پرمانیٹرنگ سیل قائم ہیں، منصوبے کےتحت 12 اضلاع میں 304 مقامات، پارک اسموک فری ہیں، پاکستان پبلک پارکس کواسموک فری قراردینےوالادنیاکاپہلا ملک ہے، اسموک فری سٹی منصوبےکےتحت ٹوبیکوپراڈکٹس بیچنے والے رجسٹرہیں، جب کہ اسلام آبادمیں تمباکو مصنوعات کی فروخت لائسنس سےمشروط ہے، پاکستان 2025تک تمباکو نوشوں کی تعدادمیں30 فیصد کمی لائےگا۔ دوسری طرف بھارتی فلمیں تمباکو اور شراب نوشی بڑھانے کا سبب قرار دے دی گئیں، اس حوالے سے لندن کے وائٹل اسٹریٹیجیز اینڈ امپیریل کالج کے محققین نے اپنی تحقیق پیش کی ہے جس میں ان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق ایک فلم میں تمباکو نوشی کو 4 سے 5 مرتبہ دکھایا جاتا ہے جب کہ شراب پینے کے مناظر 7 مرتبہ دکھائے جاتے ہیں۔محققین کے مطابق بھارتی فلم انڈسٹری بالی وڈ کی 1994 سے لے کر 2013 تک کی 300 فلموں کا جائزہ لیا گیا جس میں 93 فیصد تک شراب، 70 فیصد تمباکو نوشی اور 21 فیصد فاسٹ فوڈ دکھایا گیا ہے ، اس سلسلے میں وائٹل اسٹریٹیجیز کی گلوبل پالیسی اینڈ ریسرچ پالیسی، ایڈووکیسی اینڈ کمیونیوکیشن کی نائب صدر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ہماری تحقیق کے مطابق فلموں میں ایسی مضر صحت اشیاء دکھانے کی وجہ سے خصوصاََ بچوں پر اس کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ، ان سب کے استعمال سے موٹاپا، دل کے امراض اور کینسر جیسے جان لیوا مختلف امراض لاحق ہوسکتے ہیں اور ہمارے آنے والی نوجوان نسل اس کا خاص طور پر شکار ہو چکی ہے۔