نیویارک: چین کی جانب سے مالیاتی اداروں کو کرپٹو کرنسی کی سہولیات استعمال کرنے سے روکنے کے بعد بٹ کوئن سمیت دیگر کرپٹو کرنسیوں میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی ہے بٹ کوئن رواں سال جنوری کے مہینے کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آگیا ہے. پچھلے 24 گھنٹوں میں بٹ کوئن کی قدر 19 فیصد کم ہو کر 35 ہزار ڈالر فی بٹ کوئن سے نیچے آگئی ہے امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق 24 گھنٹوں میں دوسری مشہور کرپٹو کرنسی ایتھیریم کی قدر میں 27 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے جبکہ دیگر کرنسیز کی قدر میں بھی 30 سے 35 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے. چین نے گزشتہ روز اپنے بینکوں کو کرپٹو کرنسیز میں ٹرانزیکشن کرنے سے خبردار کیا تھا
اور ساتھ ہی سرمایہ کاروں کو بھی قیاس آرائیوں پر مبنی تجارت سے گریز کرنے کا کہا تھا چین کی جانب سے کرپٹوں کرنسی میں کاروبار کرنے پر 2019 میں ہی پابندی کر دی گئی تھی اور اس کی وجہ لوگوں کو پیسہ ملک سے باہر لے جانے سے روکنا ہے. اس کے علاوہ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والے امریکی ارب پتی ایلون مسک کی جانب سے بٹ کوئن کے ٹیسلا گاڑیوں کی خرید و فروخت میں استعمال نہ کرنے کے بعد بھی بٹ کوئن کی قدر کو دھچکا لگا تھا‘معروف جریدے فوربز کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے میں کرپٹو مارکیٹ کی مالیت میں سات سو ارب ڈالر کی کمی آئی ہے گذشتہ ماہ بھی ”کوائن مارکٹ کیپ“ کے مطابق کرپٹو کرنسیز کو نمایاں نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا جس سے مارکیٹ سے تقریباً نصف کھرب ڈالر کا صفایا ہو گیا تھا. تاہم اس وقت کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت 48500 ڈالر تک گری تھی مگر اب کی بار بٹ کوائن کی قیمت 30 ہزار ڈالر ٹک گر گئی تھے تاہم اس کی قیمت میں قدرے اضافہ ہوتا جا رہا ہے بٹ کوائن حالیہ دور کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد 15 ہزار ڈالر سستا ہو گیا ہے رواں سال مارچ کے بعد اس کرپٹو کرنسی کی قدر پہلی بار 50 ہزار ڈالر سے نیچے آئی تھی اورکرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت 48500 ڈالر تک گر گئی تھی تاہم یہ 49 ہزار ڈالر سے کچھ اوپر پر رک گئی تھی. کرپٹوکرنسی کی قدر میں یہ گراوٹ ایک ایسے وقت دیکھی گئی ہے جب بٹ کوائن کے لیے ریکارڈ توڑ خریداری دیکھی گئی مارچ 2020 میں اس کی قیمت 50 ہزار ڈالر سے کم تھی تاہم 2021 میں اسے نئی بلندیوں کو چھوتے ہوئے دیکھا گیا تھا اور 14 اپریل کو اس کی قدر بلند ترین سطح یعنی 64,486 ڈالر تک پہنچ گئی تھی.