برطانیہ : ساری دنیا اس وقت کورونا وبا کی تیسری لہر کی لپیٹ میں ہےا ور سبھی ملکوں کی معیشت بھی اس کی بدولت بیٹھ چکی ہے۔غریب ممالک کا انفراسٹرکچر اتنا مضبوط نہیں کہ وہ وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے عوام کی ہیلتھ کی سہولتیں پوری کر سکیں لہٰذا اس کے لیے دنیا بھر میں فنڈ ریزنگ کی مہم جاری ہے۔اسی وبا کی خاطر فنڈ جمع کرنے والے ایک سو سالہ بزرگ کے ہر طرف چرچے ہیں جو کہ روزے کی حالت میں واک کرتے ہوئے فنڈز جمع کرتا ہے۔ برطانیہ میں ان دنوں 101 سالہ دبیر الاسلام نامی بنگلادیشی بابا کے چرچے ہیں جو روزے کی حالت میں واک کر کے کورونا وبا کے خلاف ہر اول دستے کے لیے فنڈز جمع کرنے میں مصروف ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق دبیر الاسلام اس سے قبل گزشتہ لاک ڈاؤن کے دوران 4 لاکھ 20ہزار ڈالرز فنڈز اکٹھا کر چکے ہیں تاہم اب 101سالہ عمر رسیدہ شخص نے دنیا بھر کو ایک نیا چیلنج پیش کیا ہے
جس کے تحت دبیر الاسلام اگلے ہفتے ڈیڑھ ملین قدم چلیں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے 150شہر اس گلوبل واک چیلنج کا حصہ بنیں گے اور کورونا کے اقدامات کے خلاف فنڈز اکٹھا کریں گے، اس چیلنج کے تحت لوگوں کو اپنے مقامی پارک یا باغات میں چلتے ہوئے دیکھا جائے گا۔دبیر الاسلام چوہدری کے چیلنج کے تحت جمع کیا جانے والا فنڈ دنیابھر میں عالمی وبا کورونا سے متاثرہ افراد کے ساتھ ساتھ مہاجرین کے کیمپوں میں موجود افرادکو بھی تقسیم کیا جائے گا۔دبیر الاسلام کے صاحبزادے عتیق کا کہنا ہے کہ میرے والد ہمیشہ سے ہی متحرک اور بانٹنے والی شخصیت ہیں، وہ مصیبت زدہ خاص طور پر ان افراد کے اہلخانہ جو مہلک وائرس کی وجہ سے اپنے پیاروں کو کھو چکے ہیں ان کی مدد کے لیے خاصے پرعزم ہیں۔