Thursday November 28, 2024

میں سب کا علاج فری میں کرتا ہوں، مگر اپنے بیٹے کے علاج کے لئے پیسے نہیں ہیں، بچے کے پاس زندہ رہنے کے لئے صرف 15 مہینے ہیں

انسانیت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے، جو دوسروں کے دکھ درد میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں، وہی لوگوں کے دلوں اور خدا کی نظر میں سب سے زیادہ پسند کیئے جاتے ہیں چاہے وہ کوئی اداکار ہو یا کوئی عام انسان، کوئی امیر شخصیت ہو یا کوئی غریب، انسانیت سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں ہے۔کچھ ایسی ہی مثال آج کل سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے، جس میں ایک ہندو ڈاکٹر جو جانوروں کا علاج مفت میں کرتے ہیں، سب کی مدد کرتے ہیں، لیکن جب ان کے بیٹے پر مشکل وقت پڑا تو کوئی ان کی مدد کرنے کے تیار نہ تھا۔کچھ روز قبل نجی ٹی کے پروگرام شانِ رمضان میں مشہور ظفر عباس جوکہ ایک مشہور فلاحی ورکر ہیں اور

رو ہمیشہ لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔ ان کے توسط سے جانوروں کا فری علاج کرنے والے ڈاکٹر آئے جن کے بیٹے کو تھیلیسیمیا ہے اور اس کے پاس صرف 15 ماہ ہیں زندگی جیے کے، اس کے بعد اگر اس کی سرجری ہوئی تو جینے کی امید کم سے کم ہے۔بچے کے والد نے بتایا کہ: ” میرے پاس کوئی جانور لے کر آتا ہے تو کہتا ہے گھر میں کھانا کھانے کے لئے نہیں ہے، جانور بھی بیمار ہے، میں اپنی طرف سے جانوروں کا فری میں علاج کر دیتا ہوں، میرے بچے کے لئے 40 لاکھ روہے کی رقم درکار ہے، میں غریب ہوں، میں کہاں سے لاؤں گا، جب میں لوگوں کے پاس مدد کے لئے جاتا ہوں تو وہ کہتے ہیں آپ ہندو ہو، ہم مدد نہیں کر سکتے۔اس بات پر تبصرہ چل رہا تھا کہ اچانک اداکار فہد مصطفیٰ کی کال آئی اور انہوں نے ہندو بچے دپیش کے علاج کے لئے فوری ذاتی جیب سے 20 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کر دیا اور بعد میں مزید بھی مدد کرنے کے لئے کہا۔

FOLLOW US