مکہ مکرمہ: انتہائی خوش نصیب لوگ ہیں وہ جنہیں کعبہ شریف اور مسجد الحرام کی زیارت نصیب ہوتی ہے۔ اب ان لوگوں پر اللہ کے فضل اور رحمت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے جنہیں مسجد الحرام میں دینی خدمت کا موقع ایک بار نہیں بلکہ کئی دہائیوں کے لیے ملتا ہے۔ ایسی ہی ایک انتہائی خوش قسمت شخصیت شیخ عبدالرحمان العجلان تھے۔ جو مسجد الحرام میں 35 برس تک قرآن مجید کا درس دیتے رہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق شیخ عبدالرحمن العجلان اللہ کو پیارے ہو گئے ہیں۔ حرم مکی کے سینئر موٴذن اور قصیم کی عدالتوں کے سابق سربراہ شیخ عبدالرحمن العجلان جمعے کی صبح 85 برس کی عمر انتقال کر گئے۔ انہوں نے ساڑھے تین دہائیوں سے خود کو مسجد حرام میں تدریس کے لیے فارغ کر لیا تھا۔ شیخ عجلان نے پورے سال اپنا یومیہ درس کا سلسلہ جاری رکھا۔
ان کے شرعی علوم کے اسباق میں طلبہ کا ایک جم غفیر موجود ہوتا تھا۔ ان طلبہ میں دنیا کے مختلف اسلامی ممالک سے تعلق رکھنے والے طالبان علم شامل تھے۔ انہوں نے کرونا وائرس کی وبا کے پھیلنے کے بعد بھی اپنا درس کا سلسلہ آن لائن جاری رکھا۔شیخ عبدالرحمن العجلان 1357 ہجری میں سعودی عرب کے صوبے قصیم میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اسکول کی تعلیم بریدہ میں الفیصلیہ اسکول سے حاصل کی جہاں سے وہ 1371 ہجری میں فارغ ہوئے۔ بعد ازاں انہوں نے بریدہ کے تعلیمی ادارے اور پھر امام محمد بن سعود اسلامی یونیورسٹی میں کلیہ شریعہ میں داخلہ لیا۔ وہ 1386 ہجری میں عدلیہ کے ہائر انسٹی ٹیوٹ میں داخل ہوئے اور وہاں سے فارغ التحصیل ہوئے۔ تاہم کچھ عرصے بعد شیخ عجلان نے ریٹائرمنٹ طلب کر لی اور خود کو شرعی علوم کی تدریس کے لیے مختص کر دیا۔ شیخ نے 35 برس سے زیادہ عرصے تک مسجد حرام میں درس دیا۔