لاہور: سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ بشیر میمن کے پاس تمام الزامات کے ثبوت موجود ہیں، بشیر میمن ڈی جی ایف آئی اے رہ چکے، ان کے پاس آڈیو ، ویڈیو ثبوت ہوسکتے ہیں، وزیر اعظم کوایک نان ایشومعاملے میں الجھا دیا گیا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بشیر میمن نے جو باتیں سامنے آئی ہیں، فی الحال آف دی ریکارڈ ہیں، اس میں ایسی بات ضرور ہے جس کو چاہا گیا کہ وہ باہر نہ آئے، وزیر اعظم کو نان ایشو میں الجھا دیا گیا ہے، جہانگیرترین سے بات چلی ، جس کی آج انہوں نے وضاحت کی کہ انصاف ہوگا، علی ظفر تحقیقات کریں گے، یہ ایک نان ایشو ہے، میں پہلے دن سے کہہ رہاہوں کہ احتساب کا بٹن دبا ہوا ہے۔
وزیراعظم اب کہتے ہیں میں نے کوئی بات نہیں کی، جبکہ بشیر میمن کہہ رہے ہیں وزیراعظم نے بات کی ہے، میرا خیال ہے کہ بشیر میمن ڈی جی ایف آئی اے رہے ہیں اس لیے ان کے پاس ثبوت ہیں، یقینابشیر میمن نے ان باتوں کا اندراج ضرور کیا ہوگا،کچھ ایسے ثبوت بھی ہیں جس میں آڈیو ، ویڈیو ریکارڈنگ ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ بشیر میمن کے الزامات بے بنیاد ہیں،بشیر میمن جو بھی بات کر رہا ہے جھوٹ اور لغو ہے۔ بشیرمیمن کو اس سے پہلے کوئی خاص جانتا تک نہیں تھا۔ بشیر میمن کو فائز عیسیٰ کے خلاف کبھی کیسز بنانے اور تحقیقات کا نہیں کہا، ریفرنس فائل کرنے کا کام بشیر میمن کا تھا ہی نہیں تو ان سے کیوں کہتا؟ بشیر میمن کو مریم نواز، ن لیگ یا پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کیخلاف بھی کیسز بنانے کا نہیں کہا۔ خاتون اول کی تصویر کے معاملے میں مریم نواز پر دہشتگردی کا مقدمہ بنانے کا کبھی نہیں کہا۔
انہوں نے کہا کہ بشیرمیمن صرف اومنی گروپ کی جےآئی ٹی میں پیش رفت پر بریف کرتے تھے۔ بشیرمیمن نے آصف زرداری جےآئی ٹی کیسز پر ایک باراپ ڈیٹ کیا تھا۔ لیکن میں نے ان کو کبھی کسی کے بارے میں کیس بنانے کا نہیں کہا۔ کابینہ میٹنگ میں ضرور کہا تھا کہ خواجہ آصف کےخلاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ بشیرمیمن کو صرف خواجہ آصف کے اقامے کے معاملے پر تحقیقات کا کہا تھا۔ خواجہ آصف کیس کی تحقیقات کا فیصلہ کابینہ اجلاس میں بھی کرچکے تھے۔ بشیرمیمن کو صرف خواجہ آصف کے اقامے کے معاملے پرتحقیقات کا کہا تھا۔ کہا تھا تحقیقات کریں یہ کیسے ہوسکتا ہے وزیر خارجہ اور دفاع غیرملکی اقامہ اور تنخواہ لیتا ہو؟