لاہور : گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان صاحب نے کہاکہ میں اپنی ڈھائی سالہ کارکردگی سے مطمئن ہوں اور ملک اچھی سمت میں گامزن ہے۔جبکہ عوام غربت کی چکی میں پس رہے اور کورونا بے قابو ہونے کی وجہ سے بے روزگاری کا عفریت بھی منہ پھاڑے مڈل کلاس کی زندگیوں کو نگلنے کے لیے تیار کھڑا ہے۔جبکہ احتساب کے نام پر ہونے والی کارروائی میں جہانگیر ترین گروپ سے بھی وزیراعظم عمران خان نے ملنے کے لیے حامی بھر لی ہوئی ہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے اپنے پروگرام میں کہا کہ خان صاحب ذرا غور کیجیے آج کے دن شریف اور زرداری خاندان کے گھر کا ایک بھی فرد جیل میں نہیں ہے
جبکہ حکومت کے یہ تین سال اور اس سے پہلے اقتدار کی جدوجہد میں کیے جانے والے جلسوں میں آپ ببانگ دہل کہا کرتے تھے کہ ان چوروں لٹیروں سے اربوں روپے کی رقم لے کر آؤں گااور انہیں جیلوں میں ڈالوں گا مگر گزشتہ دنوں شہباز شریف کوٹ لکھپت جیل سے رہا ہو چکے ہیں۔ عارف حمید بھٹی نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زرداری اور شریف خاندان کا ایک بھی فرد اس وقت جیل میں نہیں ہے جبکہ ان سے کرپشن کے پیسوں کی مد میں ایک دھیلا بھی قومی خزانے میں جمع نہیں ہو سکا تو پر ہم حکومت کی باتوں اور وعدوں پر کیسے بھروسہ کریں کیونکہ یہاں نہ تو مکمل احساب ہو سکا ہے اور نہ ہی ملزموں کو سزا دی جا سکی ہے ان پر جتنے بھی الزامات یا کیسز تھے وہ سارے ایک ایک کر کے ختم ہوتے جا رہے ہیں اور ملزموں کو بھی جیل نکالا دیا جارہا ہے جو کہ ان عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی بات ہے جو عمران خان صاحب کو مسیحا سمجھتے تھے کہ وہ آکر ملک کی تقدیر بدلیں گے اورمہنگائی کے عفریت کو قابو کرنے کے ساتھ ساتھ لوٹ مار کرنے والے حکمرانوں سے نجات دلائیں گے ا ور لوٹی ہوئی دولت بھی وطن واپس لائیں گے مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایسابالکل بھی نہیں ہو سکا۔ تین سال بعد خان صاحب کہتے ہیں کہ میں اپنی کارکردگی سے مطمئن ہوں جبکہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں اور کورونا بے قابو ہے۔