قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک) چار سال تک ایک بحری جہاز میں اکیلا پھنسے رہنے والا مصری جہاز ران بالآخر بخیروعافیت گھر واپس پہنچ گیا۔ میل آن لائن کے مطابق اس جہاز ران کا نام محمد عائشہ ہے جو 5مئی 2017ءکو ایم وی امان نامی اس بدقسمت بحری جہاز کے عملے کا حصہ بنا۔ وہ چار سال تک مصر کے ساحل کے قریب ایک بحری جہاز میں اکیلے پھنسے رہے۔ بالآخر گزشتہ روز انہیں گھر جانے کی اجازت مل گئی۔ قاہرہ ایئرپورٹ پر ہوائی جہاز میں بیٹھنے کے بعد محمد عائشہ نے صرف اتنا کہا”سکون، خوشی۔“ اس کے بعد ایک وائس نوٹ میں انہوں نے کہا کہ ”میں ایسا محسوس کررہا ہوں جیسے میں ابھی قید سے آزاد ہوا ہوں۔ آخر کار میں اپنے خاندان سے دوبارہ مل سکوں گا اور انہیں دوبارہ دیکھ سکوں گا۔“
رپورٹ کے مطابق جولائی 2017ءمیں ایم وی امان کو مصری بندرگاہ ادبیہ پر ضبط کر لیا گیا تھا۔ اس کارگو جہاز میں موجود حفاظتی سامان اور ضروری سرٹیفکیٹ کی معیاد ختم ہو چکی تھی۔اس جہاز کا لبنانی کنٹریکٹر ایندھن کے پیسے دینے میں بھی ناکام رہا اور بحرین کے ایم وی امان کے مالکان کو بھی شدید مالی مشکلات کا سامنا تھا۔ جہاز کا کپتان بھی اسے چھوڑ کر جا چکا تھا جس پر مصر کی ایک عدالت نے جہاز کے چیف آفیسر محمد عائشہ کو اس کا قانونی سرپرست قرار دے دیا۔
اس نے پوچھا کہ عدالت کے اس حکم نامے کا کیا مطلب ہے تاہم اسے اس کا مطلب نہیں بتایا گیا اور ان سے حکم نامے پر دستخط لے لیے گئے۔ اب وہ کیس ختم ہونے تک جہاز کو چھوڑ کر جا نہیں سکتے تھے۔ بالآخر معاملہ طے ہونے پرگزشتہ روز اسے جہاز کو چھوڑ کر جانے کی اجازت دے دی گئی۔ اس جہاز کے مالکان ٹائلوس شپنگ اور میرین سروسز نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ”ہم نے محمد کی مدد کرنے کی کوشش کی لیکن ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔ ہم جج کے فیصلے کو تبدیل نہیں کر سکتے تھے، جس نے اسے سرپرست قرار دے دیا تھا۔ محمد کو اس حکم نامے پر دستخط ہی نہیں کرنے چاہئیں تھے۔“