لاہور : جمعہ کو دوسرے ٹی ٹونٹی میں زمبابوے کے ہاتھوں گرین شرٹس کو ایک ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد سابق پاکستانی کپتان شعیب ملک نے ٹیم انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پاکستان کی بیٹنگ لائن زمبابوے کے خلاف دوسرے ٹی ٹونٹی میچ میں ہرارے میں ایک ہی جھٹکے میں ڈھیر ہوگئی، گرین شرٹس نے زمبابوے کو 118 رنز تک محدود کردیا تھا اور وہ سیریز جیتنے کے قریب تھے لیکن ایک بھی بلے باز نصف سنچری سکور کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکا اور مڈل آرڈر ایک بار پھر ناکام رہا ، قومی ٹیم صرف 99 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی اور زمبابوے نے پاکستان کیخلاف پہلا ٹی ٹونٹی 19 رنز سے جیتا تھا۔
شعیب ملک نے ٹویٹر پر یہ تاثر دیا کہ ٹیم کے کپتان اور چیف سلیکٹر کو ’فیصلوں کی آزادی‘ نہیں ہے۔ شعیب ملک نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہا کہ ’ناواقف فیصلہ سازوں کو ایک قدم پیچھے ہٹنے کی ضرورت ہے، بابراعظم اور چیف سلیکٹر محمد وسیم کو فیصلے لینے کی ضرورت ہے،میری رائے میں ہمیں ایک بین الاقوامی وائٹ بال کوچ کی ضرورت ہے جو آج کے دور کی کرکٹ سمجھتا ہو اور ہمارے کپتان کی گرومنگ میں مدد کرے جبکہ آنے والے وقت کے لئے ہمارے کھلاڑیوں کو ان کے کردار کے بارے میں بھی آگاہی دے‘۔ اگلی ٹویٹ میں سابق کپتان شعیب ملک نے پاکستان کرکٹ ٹیم انتظامیہ پر ’پسند، ناپسند‘ کا الزام لگایا ، انہوں نے مزید کہا کہ’ اگر کپتان کو فیصلے کرنے کی آزادی نہ دی گئی تو پاکستان کو ذلت آمیز شکستوں کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔