کراچی : ملک بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی تعداد کے بعد ممکنہ طور پر سخت اقدامات کی اطلاعات کے بعد پاکستان سٹاک مارکیٹ میں 222 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں حصص فروخت کا رجحان رہا۔اختتام پر مارکیٹ 222 پوائنٹس کی کمی کے بعد 100 انڈیکس 44 ہزار 706 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
آج ہونے والی انڈیکس میں گراوٹ کے سرمایہ کاروں کے 45 ارب روپے ڈوب گئے۔تجزیہ کاروں کے مطابق کورونا کی تیسری لہر میں حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن لگائے جانے کے خدشے کے سبب سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کار محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔دوسری جانب ڈالر کی قیمت میں بھی اضافے کا رحجان جاری ہے۔
گذشتہ روز انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر مزید 30پیسے اور اوپن مارکیٹ میں10پیسے بڑھ گئی ۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق گزشتہ روزانٹر بینک میں ڈالر کی قیمت خرید30پیسے کے اضافے سی153.10روپے سے بڑھ کر153.40روپے اور قیمت فروخت153.20روپے سے بڑھ کر153.50روپے ہو گئی اسی طر ح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید10پیسے کے اضافے سی153.20روپے سے بڑھ کر153.30روپے اور قیمت فروخت153.50روپے سے بڑھ کر153.60روپے ہو گئی۔ دیگر کرنسیوں میںیورو کی قیمتخرید182.80روپے سے بڑھ کر183.50روپے اور قیمت فروخت184.50روپے سے بڑھ کر185روپے ہو گئی جب کہ برطانوی پونڈ کی قیمت خرید212روپے سے بڑھ کر212.50روپے اور قیمت فروخت214روپے سے بڑھ کر214.50روپے ہوگئی۔ گزشتہ ہفتہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں مجموعی طور پر 75لاکھ ڈالرزکی کمی ہوگئی۔16اپریل کو ختم ہونے والے ہفتہ پر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23ارب 22کروڑ 03لاکھ ڈالرز کی سطح سے کم ہوکر23ارب21کروڑ28لاکھ ڈالرز رہ گئے۔ مرکزی بینک کے ذخائر6کروڑ25لاکھ ڈالرز کم ہوکر 16 ارب 04کروڑ39لاکھ ڈالرز رہ گئے جبکہ کمرشل بینکوںکے ذخائر5 کروڑ50لاکھ ڈالرزبڑھ کر 7ارب 11کروڑ 39لاکھ ڈالرز کی سطح سے بڑھ کر7ارب16کروڑ89لاکھ ڈالرز پر ریکارڈ کئے گئے۔