نئی دہلی : مودی کی وجہ سے بھارت کورونا کا جہنم بن گیا، صورتحال بے قابو ہو چکی، ہسپتالوں میں آکسیجن کا ذخیرہ ختم ہونے کے قریب، بھارت کرونا پھیلاو کے حوالے سے دنیا کا سب سے خطرناک ملک بن گیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے مختلف علاقوں میں کورونا وائرس کی وبا کا قہر جاری ہے اور اس میں کمی کے بجائے دن بہ دن مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ بھارت اس وقت دنیا میں کورونا کے پھیلاؤ کا نیا مرکز بنتا جا رہا ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں تقریبا ًتین لاکھ 15 ہزار کورونا سے متاثرین کے نئے کیسز درج کیے گئے۔ دنیا کے کسی ملک بھی میں ایک دن کے اندر اب تک کا یہ سب سے بڑا اضافہ ہے۔ بھارت میں گزشتہ ایک دن کے دوران 2 ہزار 104 مزید افراد کی موت بھی ہوگئی۔
یہ اعداد و شمار سرکاری ہیں جبکہ بعض آزاد ذرائع کے مطابق اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی کیونکہ ایک تو ٹیسٹ کی سہولیات کم ہیں دوسرے اسپتالوں میں جگہ نہیں ہے اس لیے بہت سے لوگوں کا گھروں میں ہی انتقال ہو رہا ہے۔ بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 60 لاکھ کے قریب ہے جبکہ تقریباً ایک لاکھ 85 ہزار لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہسپتالوں میں آکسیجن کی کمی کے حوالے سے گزشتہ روز دہلی ہائی کورٹ میں ایک کیس پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے مودی حکومت کی سخت الفاظ میں سرزنش کی اور کہا کہ حکومت آخر عوام کی زندگیوں کے تئیں اس قدر لاپرواہ اور بے حس کیسے ہو سکتی ہے۔ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے آپ لوگوں کو اس طرح مرنے کے لیے نہیں چھوڑ سکتے۔ بھیک مانگ کر، ادھار یا پھر چوری کر کے جیسے بھی بن پڑے، آکسیجن کا انتظام کریں، یہ آپ کا کام ہے۔ دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے ملکی نظام صحت زبردست دباؤ میں ہے اور اب بیشتر ہسپتالوں کی جانب سے الرٹ جاری کیا جا رہا ہے کہ ان کے پاس آکسیجن تقریباً ختم ہو چکی ہے۔اس تمام صورتحال میں ڈاکٹرز کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ یہ بحران صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے خاتمے کا باعث بن جائے گا۔ جبکہ بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے بھارت میں کورونا کی تباہ کاریوں پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ذمے دار ٹھہرایا گیا ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق نریندر مودی کی لاپرواہی اور غیر ذمے داری کے باعث بھارت کورونا کا جہنم بن چکا۔ جس دن بھارت میں کورونا کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، اس دوران نریندر مودی ایک سیاسی ریلی میں شریک تھے جہاں کورونا ایس او پیز کا ہرگز خیال نہیں رکھا گیا، خود بھارتی وزیراعظم نے بھی ماسک اتار رکھا تھا۔