اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک لبیک یا رسول اللہ کا نعرہ اسلام کا ہے اسلام آباد کا نہیں۔20 اپریل کو سات گھنٹے مذاکرات کے معاملات طے پا گئے۔ 20 اپریل کو قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا، قرارداد میں فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے پر بحث بھی شامل تھی۔ 11 یرغمال لوگ 19 اپریل کی رات کو واپس کر دیئے گئے تھے۔ 733 میں سے 669 لوگوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔ رہائی پانے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے۔ سعد رضوی کیس سمیت 210 مقدمات درج ہوئے ہیں جو قانونی مرحلے سے گزریں گے، ایک کمیٹی بنے گی جو کیس کا فیصلہ کرے گی۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ کالعدم قرار دی گئی تنظیم نے تیس دن میں جواب داخل کرنا ہے۔
سعد ضوی کیس سمیت 210 ایف آئی آر قانونی عمل سے گزرے گی۔جو شخص قانون کو ہاتھ میں لے گا قانون اسے ہاتھ میں لے گا۔پولیس والے بھی زخمی ہوئے ہیں ،تحریک لبیک کے لوگ بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔شہید پولیس اہلکاروں کے لواحقین کو چار کروڑ روپے دیں گے۔ پولیس اور رینجرز میں سارے معاملے میں زبردست کام کیا۔ ٹی ایل پی کو انسداددہشتگردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دیا گیا۔ ٹی ایل پی کے پاس اپیل کا حق موجود ہے۔ ۔سوشل میڈیا کے ذریعے ملک کے استحکام کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔جو کچھ ہوا اس لڑائی میں سوشل میڈیا کا استعمال ہوا سوشل میڈیا کا اصل مقصد پاکستان کے امن کو تباہ کرنا تھا سوشل میڈیا نے جو کیا اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے بھارت سے دو لاکھ لوگ آن لائن تھے۔ بھارت اور دیگر دشمن ممالک پاکستان کو فیٹف کے بلیک لسٹ میں دیکھنا چاہتے ہیں۔شیخ رشید نے مزید کہا کہ سعد رضوی کی ابھی رہائی نہیں ہوئی، سعد رضوی 302 اور 7 اے ٹی اے کے تحت گرفتار ہیں، ٹی ایل پی نے کسی کی رہائی کی بات نہیں کی۔