لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنماء جہانگیر ترین نے وزیراعظم کی سیاسی کمیٹی سے ملاقات سے معذرت کرلی۔ انہوں نے کہا کہ میں اور میرے گروپ کے ارکان صرف وزیراعظم سے ملاقات کریں گے، ہم اپنا مئوقف وزیراعظم کے سامنے ہی رکھیں گے ، کسی کمیٹی سے ملاقات نہیں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جہانگیرترین کے معاملے پر سیاسی کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی میں اسپیکر قومی اسد قیصر، اسد عمر، فواد چودھری شامل ہیں۔ سیاسی کمیٹی کے ارکان جہانگیرترین کے تحفظات سنیں گے، اور وزیراعظم سے ملاقات کا طریقہ کار بھی طے کریں گے، پھر کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم جہانگیرترین سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کریں گے،
وزیراعظم نے کمیٹی پر واضح کیا کہ شوگر تحقیقات کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ اس کے برعکس وزیراعظم کی سیاسی کمیٹی سے جہانگیرترین نے ملاقات کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میں اور میرے گروپ کے ارکان صرف وزیراعظم سے ملاقات کریں گے، کسی کمیٹی سے ہماری ملاقات نہیں ہوگی، ہم اپنا مئوقف وزیراعظم کے سامنے ہی رکھیں گے۔ اسی طرح تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء جہانگیر ترین ہم خیال گروپ نے سازشی کا نام آئندہ پانچ روز میں سامنے لانے کا عندیہ دیا تھا، جہانگیر ترین نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ سازش کون کررہا ہے لیکن جلد پتہ چل جائےگا، اسحاق خاکوانی نے کہا کہ سازشی کا نام آئندہ پانچ یا چھ روز میں بتا دیں گے۔ 17 اپریل کو عدالت میں پیشی کے موقع پر جہانگیر ترین نے میڈیا سے گفتگو کی ۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ راجہ ریاض، اسحاق خاکونی اور دیگر ارکان بھی موجود تھے، ان سے سوال کیا گیا کہ سازش کون کر رہا ہے آپ نام کیوں نہیں لیتے؟ جس پر جہانگیر ترین نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ سازش کون کررہا ہے لیکن جلد پتہ چل جائے گا۔ جب یہی سوال اسحاق خاکونی سے پوچھا گیا تو جہانگیر ترین نے ان کے کان میں نام نہ بتانے کی سرگوشی کی۔ جس پر اسحاق خاکونی نے کہا کہ پانچ سے چھ روز میں بتا دیں گے۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنماء جہانگیر ترین اور ہم خیال اراکین اسمبلی نے سیاسی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس حوالے سے جہانگیر ترین نے افطار ڈنر کے موقع پر مشاورتی اجلاس 21 اپریل کو طلب کیا تھا۔ بتایا جارہا ہے کہ فی الحال جہانگیر ترین نے افطار ڈنر ملتوی کردیا ہے۔