Friday November 29, 2024

کیا 500 ارکان میں ایک بھی ایسا نہیں جو خود اپنی وزارت چلا سکے اب سوچ لینا چاہیے کہ پاکستان میں پارلیمانی نظام حکومت ناکام ہوچکا ہے۔ شبر زیدی

لاہور: سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ اگرٹیکنوکریٹس نے حکومت چلانی تو صدارتی نظام لے آئیں، کیا 500 ارکان میں ایک بھی ایسا نہیں جو خود اپنی وزارت چلا سکے اب سوچ لینا چاہیے کہ پاکستان میں پارلیمانی نظام حکومت ناکام ہوچکا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں بطور چیئرمین ایف بی آر کامیاب اس لیے نہیں ہوسکا، میں نے کہا کہ دکانداروں سے ٹیکس لو، نہیں لیا گیا، میں نے کہا بینکوں سے تفصیلات لو، نہیں لی گئیں۔ میں کہتا ہوں سسٹم کو ٹھیک کرلیں یا پھر ٹیکس اکٹھا کرلیں، جب ہم نے ٹیکس اکٹھا کرنا چاہا، تو کہا گیا شبر زیدی بہت سختی کررہا ہے، یہی کام شوکت ترین کے ساتھ آئندہ چارپانچ ماہ ہونے جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے 1300 ارب کے نوٹسز بھیجے، اس میں سے 10 سو ارب بھی آجائیں تو میں سمجھوں گا کامیابی ہے، شوکت ترین اور حفیظ شیخ میں فرق یہ ہے کہ اگر ان کو کہیں مشکل آئے تو وہ سیدھا آکر کہیں گے میں جارہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کیا 500 ارکان میں سے ایک بھی ایسا نہیں جو خود ایک وزارت چلا سکے۔ اگر ٹیکنو کریٹس سے حکومت چلانی ہے تو پھر یہ سسٹم ختم کریں اور صدارتی نظام لے آئیں۔ اب یہ سوچنا چاہیے کہ پاکستان جیسے ترقی پذیرممالک میں پارلیمانی نظام حکومت ناکام ہوچکا ہے۔ کوئی بھی جماعت ہو پہلے فیصلے کرے ٹیکنوکریٹس سے معیشت چلانی ہے یا خود چلانی ہے۔ شبر زیدی نے کہا کہ شوکت ترین کو بڑے بنیادی فیصلے کرنے ہوں گے۔ سسٹم اس وقت چلے گا جب شوکت ترین بڑے بنیادی فیصلے کریں گے۔ شوکت ترین نے بڑے فیصلے نہ کیے تو ایک سال بعد بھی ہم اسی جگہ ہوں گے۔ اگر ٹیکنوکریٹس نے حکومت کو چلانا ہے تو پھریہ سسٹم ختم کریں اور صدارتی نظام لے کرآئیں۔

FOLLOW US