پشاور : خیبر پختونخواہ کے ضلع صوابی کی خاتون جنس تبدیلی کے بعد مرد بن گئی ۔۔ 40 سالہ خاتون کا جمعہ کے روز کامیاب سرجری کے بعد نام عمر قریشی رکھا گیا۔ان کے بھائی انعام الحسن نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی بہن صوابی کی تحصیل میں ای ڈی او ایجوکیشن ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے قبل ہری پور میں ان کی دو سرجریاں کی جا چکی ہیں۔ چالیس سالہ خاتون غیر شادی شدہ ہے جو اپنے والدین کے ساتھ آبائی گاؤں یارحسین میں رہی ہے۔خاتون کے بھائی کا کہنا ہے کہ مکمل سرجری ہونے اور صحت یاب ہونے کے بعد جنس سے متعلق فیصلے کا اعلان کیا جائے گا۔ان کا کہنا ہے کہ خاندان میں ایک اور بھائی کے اضافے پر ہمیں خوشی ہوئی ہے
اس سے قبل ہماری 6 بہنیں تھی اور دو بھائی لیکن اب ان کا ایک اور بڑا بھائی عمرقریشی کی شکل میں ہو گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس کے سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ خاتون کو جنسی تبدیلی کے بعد ای ڈی او کے عہدے پر برقرار رکھنا یا اسے تبدیل کرنا صوبائی وزارت تعلیم کا معاملہ ہے کیونکہ اب وہ عورت نہیں رہی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے طریقہ کار سے گزرنے کے بعد انہیں متعلق ڈاکٹر سے سرٹیفکٹ کی ضرورت ہوگی کیونکہ ایسے معاملات میں قانونی تقاضے پورے کرنا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں ان کے مستقبل کے حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ یہ خالصتا صوبائی وزارت کا معاملہ ہے۔میں صرف یہی کہہ سکتا ہوں کہ مستقبل میں اس نوکری پر برقرار رہنے کے لیے انہیں میڈیکل سرٹیفیکیٹ کی ضرورت ہو گی۔ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ بیرونی ممالک میں جنس کو تبدیل کرنے کا طریقہ کار کو قانونی سمجھا جاتا ہے لیکن یہاں پر مختلف وجوہات کی بنا پر ہم اس کام کو اور مریض کو عوام سے چھپاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس عمل میں دو سرجری کی ضرورت پیش آتی ہے۔ایک جنس کی تبدیلی جبکہ دوسری جنس پر قابو پانے کے لیے ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے مریضوں میں دونوں جنسوں کی علامات پائی جاتی ہیں لیکن جسمانی ساخت کی بنا پر طریقہ کار آسان سے پیچیدہ ہو سکتا ہے۔