لاہور : رواں برس بٹ کوائن کی قیمت میں 116 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت ایک مرتبہ پھر 63 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ پاکستانی روپوں میں ایک بٹ کوائن کی قیمت 97 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔ کرپٹو کرنسی ایکسچینچ کوائن بیس وال اسٹریٹ کے نیس ڈیک انڈیکس میں اس کے حصص لانچ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ رواں سال کے آغاز سے اب تک بٹ کوائن کی قیمت میں ایک سو 16 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ایک سوئس ماہر کے مطابق نیس ڈیک میں کوائن بیس کے لیے ایک اچھا آغاز روایتی مالیاتی ایونیو اور متبادل کرپٹو راستے کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح نیس ڈیک میں ایک کامیاب اضافہ روایتی سرمایہ کاروں کی جانب سے کرپٹو کرنسیوں کو قبول کرنے کا عمل بننا چاہیے تاہم اسٹاک مارکیٹس اس دوران مہنگائی کے خدشات سے دوچار ہیں۔ واضح رہے کہ کسی حقیقی کرنسی کے مقابلے میں بٹ کوائنز ہر طرح کے ضابطوں یا حکومتی کنٹرول سے آزاد ہے اور اس کا استعمال بہت آسان ہے۔اس وقت اسے متعدد ممالک جیسے کینیڈا، چین اور امریکا وغیرہ میں استعمال کیا جارہا ہے تاہم دنیا میں انٹرنیٹ تک رسائی رکھنے والا ہر شخص اس کرنسی کو خرید سکتا ہے۔اس کرنسی کی لین دین کے لیے صارف کا لازمی طور پر بٹ کوائن والٹ اکاؤنٹ ہونا چاہئیے جسے بٹ کوائن والٹ اپلیکشن ڈاؤن لوڈ کرکے بنایا جاسکتا ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ برس پیپرلیس کرنسی بٹ کوائن کی قیمت تاریخ میں پہلی بار 60 ہزار ڈالر سے اوپر چلی گئی تھی جبکہ معاشی ماہرین نے بٹ کوائن کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان ظاہر کیا تھا جس کے بعد اب ایک بٹ کوائن کی قیمت 63 ہزار ڈالر سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔