اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے اسٹوڈنٹ ویزا فیس میں کمی کا فیصلہ کرلیا ہے، سیاحتی اور میڈیکل ویزے کو بھی آسان کیٹگری شامل اورفیس میں کمی کی جارہی ہے، ڈپلومیٹ اور آفیشلز ویزا فیس ختم کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ انہوں نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ کی سمریوں اور قانونی مواد کو ڈیجیٹلائزکردیا گیا ہے۔ کابینہ سمریوں پر سالانہ51 کروڑ روپے خرچ ہوتے تھے اس کی بچت ہوگی۔ اجلاس میں اسد عمر نے کورونا صورتحال پر بریفنگ دی۔ کورونا ویکسین کی درآمد سے متعلق کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کورونا کی تیسری لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک ہے۔
کورونا سنگینی کی صورتحال یہ ہے کہ تشویشناک کیسز کی تعداد 3400 تھی، لیکن تیسری لہر میں 4200 مریض تشویشناک حالت میں ہیں، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ لہر پہلی دونوں لہروں سے سنگین ہے، اگر کورونا کو اگلے دوہفتوں میں نیچے نہ لایا گیا تو صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔ سندھ اور بلوچستان میں کورونا وائرس بڑھ رہا ہے۔ سندھ اور بلوچستان میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔ ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہوا تو کورونا وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے۔ 2 ہفتے میں کورونا کنٹرول نہ ہوا تومعاملہ خراب ہوجائےگا۔ کورونا ویکسین کی درآمد سے متعلق کمیٹی تشکیل دی ہے۔ نیا تجارتی مرکز 18ماہ میں قائم کردیا جائےگا۔ اوورسیزپاکستانیوں کو وراثتی سرٹیفکیٹ کیلئے 3،3 سال لگتے تھے۔ اوورسیزپاکستانی سفارتخانوں کے ذریعے وراثتی سرٹیفکیٹ لے سکیں گے۔ چینی اور آٹے کی قیمت میں کمی آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اتحاد زیادہ چلنا ہی نہیں تھا۔ حکومت کو گھر بھیجنے کا بیانیہ مکمل طورپر دفن ہوچکا ہے۔ پیپلزپارٹی استعفے نہیں دے سکتی تھی، ن لیگ اور جے یو آئی کو نظرثانی کرنی چاہیے۔ چاہتے ہیں ن لیگ، جے یوآئی اور پیپلزپارٹی اپنی اصلاحات کی سیاست شروع کریں۔ ہم پھر اپوزیشن کو اصلاحات کا موقع دے رہے ہیں، اپنا اصلاحات کا پیکج لے کر آئے ہیں۔ پی ڈی ایم اب نہیں رہا اس لیے پیپلزپارٹی، جے یو آئی اور ن لیگ سے بات کرنے کو تیار ہیں۔ تینوں جماعتوں سے الگ الگ بات کرنے کوتیار ہیں۔ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں طے کردہ ایجنڈے پر جابت چیت کی گئی۔ نیشنل اکنامک کونسل کی سال2019۔
20ء کی رپورٹ وفاقی کابینہ میں پیش کی جائے۔ وفاقی کابینہ میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 31 مارچ ، ادارہ جاتی اصلاحات پر 18 مارچ اور توانائی کمیٹی کے26 مارچ کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اجلاس میں معاشی صورتحال پر وزارت منصوبہ بندی سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔ کابینہ نے پورٹ چارجز کم کرنے سے متعلق سمری منظور کرلی ہے۔ ایگرو اور نان ایگرو پراڈکٹس کی پیداوار کی رجسٹریشن، نیشنل کمیشن آن دا اسٹیٹس آف ویمن کی چیرپرسن کی تقرری کی منظوری دی۔ نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کے چیئرمین اور ممبران کی تقرری، میڈیکل کیٹیگریز کی فیس سے متعلق ویزا پالیسی میں ترمیم اور آفیشل ڈیوٹی پر آنے والے ڈپلومیٹس اور آفیشلز کی ویزا فیس ختم کرنے سے متعلق پالیسی کی بھی منظوری دی گئی۔ اسٹوڈنٹ ویزافیس میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ زائرین پالیسی ریگولیٹری فریم ورک اور رولز آف بزنس 1973 میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں کراچی ٹولز ڈائز اور مولڈز سینٹر اورپاکستان اسٹون ڈویولپمنٹ کمپنی کے سی ای او کی تقرری کی منظوری دی گئی۔ قانونی مقدمات کی سہولت کے لیے سیکٹر جی10 میں سینٹر کے قیام کی منظوری اور موجودہ دورحکومت میں گیس اسکیموں کے عملدرآمد کی رپورٹ کابینہ میں پیش گئی، متبادل توانائی ترقیاتی بورڈ کے سی ای او کے اضافی چارج دینے کی سمری منظور کی گئی۔