اسلام آباد : اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں24 گھنٹوں کیلئے موبائل سروس معطل کردی گئی، فیض آباد، روات ودیگرعلاقوں میں موبائل سروس معطل رہے گی، موبائل سروس وزارت داخلہ کے احکامات کے بعد بند کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کے احکامات کے بعد مذہبی جماعت کے احتجاج و دھرنے کے پیش نظر وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں24 گھنٹوں کیلئے موبائل و انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی یے، موبائل سروس فیض آباد، روات، ترامڑی اور ترنول پھاٹک ودیگر علاقوں میں معطل رہے گی۔ اس سے قبل آج وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیرصدارت امن وامان کی صورتحال پر اجلاس ہوا، اجلاس میں مذہبی جماعت کے احتجاج اور دھرنوں کے بعد جلاؤ گھیراؤ، پرتشدد صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور، چیف کمشنر اور آئی جی نے شرکت کی جبکہ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا قانون توڑنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ دھرنوں کے نتیجے میں بند راستے جلد کھولنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔ جلد سب حالات ٹھیک ہوجائیں گے۔ جہاں زیادہ حالات خراب ہوئے وہاں انٹرنیٹ سروس اور موبائل سروس بند کردی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں سے سختی سے نمٹیں گے، اجلاس میں کسی کی رہائی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ اسی طرح صوبائی سب کیبنٹ کمیٹی برائے داخلہ کا وزیر قانون راجہ بشارت کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا جس میں صوبے خصوصا لاہور میں احتجاج کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں اہم فیصلہ کرتے ہوئے لاہور کے 16 مقامات پر پولیس کیساتھ ساتھ رینجرز بھی تعینات کرنے کا حکم دیدیا گیا ہے۔ جو قانون ہاتھ میں لے گا اسے فوری گرفتار کرکے مقدمہ درج کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔