ایران کا متحدہ عرب امارات کی بندرگارہ کے قریب اسرائیلی بحری جہاز پر مبینہ میزائل حملہ

فجیرہ : ایران کا متحدہ عرب امارات کی بندرگارہ کے قریب اسرائیلی بحری جہاز پر حملہ، اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملہ میزائل سے کیا گیا، اسرائیلی اور اماراتی حکام حملے کے حوالے سے تاحال خاموش۔ خلیجی خبر رساں ادارے گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی فجیرہ بندرگاہ کے قریب ایک نجی اسرائیلی بحری جہاز پر حملہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا دعویٰ کر رہا ہے کہ بحری جہاز پر ایران نے میزائل فائر کیا، جس کے نتیجے میں جہاز کو نقصان بھی پہنچا ہے۔ تاہم اس مبینہ حملے کے نتیجے میں جانی نقصان کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں ملی۔ جبکہ اس تمام معاملے کے حوالے سے اماراتی اور اسرائیلی حکام تاحال خاموش ہیں، دونوں ممالک کی حکومتوں کی جانب سے حملے کی نا تو تصدیق کی گئی ہے نا ہی تردید۔

اس سے قبل ایران نے نطنز جوہری مرکز پر پیش آنے والے واقعے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی تھی۔ غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بتایاکہ اسرائیل، ایران کی طرف سے پابندیوں کے خاتمے کے سلسلے میں کامیابیوں کا بدلہ لینا چاہتا ہے اور جس کا وہ عوامی طور پر اظہار کر چکا ہے۔ ظریف کے بقول ایران اس کا بدلہ لے گا۔ ایرانی حکام کے مطابق نطنز میں بجلی کے نظام کو نشانہ بنایا گیا تاہم وہاں نا تو کوئی تابکاری خارج ہوئی اور نا ہی عملے کو کوئی خطرہ درپیش ہے۔ اتوار کو ایک اسرائیلی ریڈیو نے بھی انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے ایران کی نطنز میں واقع جوہری تنصیب پر سائبرحملہ کیا ہے۔