کراچی : پاکستانی روپے نے دنیا کی تمام کرنسیوں کو پچھاڑ دیا، پاکستانی روپیہ گزشتہ 3 ماہ کے دوران اپنی قدر میں مسلسل بہتری کی وجہ سے اس وقت دنیا کی سب سے بہتر کرنسی قرار دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق معاشی ماہرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں زبردست اضافے نے بڑے بڑے معاشی ماہرین کو حیران کر دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کرونا بحران کے دوران 7 ماہ قبل پاکستانی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 169 روپے کی تاریخی کم ترین سطح تک گر گئی تھی۔ تاہم پھر روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ شروع ہوا اور 7 ماہ کے دوران ڈالر کی قیمت 17 روپے تک کی کمی ہو چکی۔
معاشی ماہرین کے مطابق رواں سال کے دوران پاکستانی روپے کے علاوہ دنیا کی کسی کرنسی کی قدر میں اتنی واضح بہتری نہیں آئی۔ رواں ماہ سال کے 3 ماہ کے دوران پاکستانی روپے کو سب سے بہترین کارکردگی دکھانے والی کرنسی قرار دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی اور پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ بدھ کو کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بھی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں واضح کمی دیکھی گئی جس کے بعد امریکی کرنسی کی قیمت 22 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔ انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید153.10روپے سے گھٹ کر152.80روپے اور قیمت فروخت153.20روپے سے گھٹ کر153روپے ہوگئی جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید153.20روپے سے گھٹ کر152.70روپے اور قیمت فروخت153.50روپے سے گھٹ کر153.20روپے ہوگئی ۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید178روپے سے گھٹ کر177.50روپے اور قیمت فروخت180روپے سے گھٹ کر179.30روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید209روپے سے گھٹ کر208.50روپے اور قیمت فروخت211روپے سے گھٹ کر210.50روپے ہوگئی ۔
بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 7 ماہ کے دوران امریکی کرنسی کی قیمت میں مسلسل کمی کی وجہ سے ملکی قرضوں کے حجم میں بھی 1700 ارب روپے سے زائد کی کمی ہو چکی۔ روپے کی قدر میں اضافے اور ڈالر کی قیمت میں کمی کے حوالے سے چیئرمین فارن ایکسچینج کرنسی ڈیلرز ملک بوستان نے کہا ہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کا سستا ہو جانا بہت اہم ہے، قوی امکان ہے کہ آئندہ ماہ کے آخر تک یہ سلسلہ برقرار رہے گا۔ انہوں نے بتایا ہے کہ امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کی تین بڑی وجوہات ہیں، وزیراعظم عمران کی طرف سے جاری کردہ پروگرام ڈیجیٹل روشن پروگرام، ریکارڈ ترسیلات زر کا موصول ہونا اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کی طرف سے پاکستان کو قرض پروگرام کی دوسری قسط کا موصول ہونا۔ آئندہ چند ماہ تک پاکستان کو بین الاقوامی ادائیگیوں کے لیے بھی وقت مل گیا ہے، اس ادائیگیوں کے موخر ہونے سے روپیہ مضبوط ہو گا۔ آئندہ دو ماہ کے اندر روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی قیمت 145 روپے کی سطح پر پہنچ سکتی ہے۔