مدینہ منورہ: گزشتہ سال کورونا وبا کے باعث مسجد الحرام اور مسجد نبوی کوطواف اور عبادات کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔ صرف انتظامیہ کے چند سو افراد ہی نماز پڑھ سکتے تھے۔ اللہ اور رسول کے گھروں کا انسانوں سے خالی ہو جانے کا یہ منظر عالم اسلام کے لیے بہت رقت آمیز تھا۔ کیونکہ یہ نظارہ تاریخ میں بہت کم دیکھنے میں آیا تھا۔ یہاں تک کہ خانہ کعبہ کے امام بھی چند درجن افراد کے ساتھ نماز پڑھاتے ہوئے زار قطار رو پڑے تھے۔ جس کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد دُنیا بھر کے مسلمان بھی افسردہ ہو گئے تھے۔
تاہم اس بار کورونا کی وبا کے دوران مسجد نبوی اور مسجد الحرام کو مکمل طور پر بند نہیں کیا جائے گا۔ اُمت مُسلمہ کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ مسجد نبوی میں نمازپنجگانہ کے علاوہ نماز تراویح بھی پڑھنے کے اجازت ہو گی۔ بیک وقت ہزاروں نماز عبادت کی ادائیگی کر سکیں گے۔ مسجد نبوی میں ماہ صیام کے دوران نماز تراویح کی ادائیگی کے لیے بہترین پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ حرمین الشریفین کے انتظامی ادارے کے سربراہ ڈاکٹر عبدالرحمان السدیس نے کل جمرات کے روزمسجد نبوی پریذی ڈینسی ایجنسی’ کا پلان منظور کیا ہے جس کے تحت مسجد نبوی میں نماز تراویح کورونا ایس او پیز کے ساتھ ادا کرنے کی اجازت ہو گی۔ تیاریوں کا جائزہ لینے کے دوران الشیخ عبدالرحمان السدیس نے احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے پر زور دیا تاکہ مسجد نبوی میں عبادت ، نماز اور زائرین کی آمدو رفت کو بحال کیا جا سکے ۔ماہ صیام کے لیے مسجد نبوی میں عبادت کے خصوصی پلان میں رمضان معلوماتی پروگرام، خصوصیات ، پیشرفت ، پروگرام ، اہداف ، متبادل ، ہنگامی صورتحال اور رمضان کے مہینے اور عید الفطر تک کرائسز سیل کا قیام بھی شامل ہے۔ کورونا وبا کے پیش نظر مسجد نبوی میں 45000 نمازیوں کی با جماعت نماز کی اجازت دی گئی ہے۔ مسجد کے مغربی حصے میں 15000 نمازیوں کو داخل ہونے جب کہ ماہ صیام میں مجموعی طور پر ایک ہی وقت میں 60 ہزار نمازیوں کو مسجد نبوی میں نماز کی ادائی کی اجازت ہوگی۔واضح رہے کہ وبا سے پہلے مسجد نبوی میں بیک وقت تین لاکھ 50 ہزار افراد کو با جماعت نماز کی ادائی کی اجازت تھی اور مغربی حصے میں 96 ہزار افراد با جماعت نماز ادا کرتے تھے۔