لاہور : قومی احتساب بیورو کی طرف سے پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کو ایک اور کیس میں طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق نیب نے مسلم لیگ کی مرکزی رہنما کو26 مارچ کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کردیا ، جس میں انہیں 1500 کنال اراضی کی مبینہ غیرقانونی منتقلی کیس میں طلب کیا گیا ہے ، جب کہ انہیں پیشی کے موقع پر اپنے ساتھ مطلوبہ ریکارڈ لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے ، اس کے علاوہ قومی احتساب بیورو نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کو دوبارہ طلب کیا ہوا ہے ، اس کیس میں بھی مریم نواز کو 26 مارچ بروز جمعہ نیب لاہور میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس سلسلے میں میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے حوالے سے نیب لاہور کو نئے شواہد موصول ہوئے ہیں ، جن کی بناء پر انہیں ایک بار پھر طلب کیا گیا ہے جب کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اس سے قبل 11 اگست 2020 کو نیب لاہور میں پیش ہوئی تھیں۔ دوسری جانب قومی احتساب بیورو نیب کی طرف سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ضمانت منسوخی کی درخواست پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو نوٹس جاری کردیا گیا ، نیب کی درخواست پر لاہو ر ہائی کورٹ نے مریم نواز کو نوتس جاری کرتے ہوئے ان سے 7 اپریل کو جواب طلب کرلیا ، بتایا گیا ہے کہ لاہو ر ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی ضمانت منسوخی سے متعلق نیب کی درخواست پر سماعت ہوئی ، لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں درخواست پر سماعت کی ، اس دوران نیب پراسیکیوٹر فیصل بخاری کی جانب سےلاہو ر ہائیکورٹ میں دلائل دیے گئے۔
انہوں نے استدعا کی کہ مریم نواز کی چودھری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منسوخ کی جائے ، 2020 میں مریم نواز چوہدری شوگر ملز کیس میں نہ ذاتی حیثیت میں پیش ہوئیں اور نہ ہی دستایزات طلبی کے نوٹس پر کوئی توجہ دی، وہ عوام کو تاثر دے رہی ہیں کہ ریاستی ادارے غیر فعال ہو چکے ہیں ، اس لیے استدعا ہے کہ مریم نواز کی ضمانت منسوخ کی جائے ، بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے نیب کی درخواست پر مختصر سماعت کے بعد اسے باقاعدہ سماعت کے لیے مقررکر دیا اور اس ضمن میں مریم نواز کو 7 اپریل کے نوٹس جاری کردیا گیا۔