Friday November 1, 2024

خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کی مدت ملازت 63 سال کی بجائے 60 سال کرنے کی منظوری دیدی گئی

پشاور: خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کی مدت ملازت 63 سال کی بجائے 60 سال کرنے کی منظوری دیدی گئی۔ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کی صوبائی کابینہ کا اجلاس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پشاور میں منعقد ہوا جس میں صوبائی کابینہ کے اراکین کے علاوہ چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور متعلقہ انتظامی محکموں کے سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔ صوبائی کابینہ نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی سربراہی میں منعقدہ اجلا س میں ریٹائرمنٹ کی 63سال کی بجائے عمر 60 سال کرنے کی منظوری دیدی جبکہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی حد25 سال سروس یا 55سال عمر جو بھی بعد میں پوری ہو،پرریٹائرمنٹ لے سکیں گے۔

اس کے علاوہ اجلاس کے دوران صوبائی کابینہ کے فیصلوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزراء کامران بنگش، تیمور جھگڑا اور شہرام ترکئی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اگلے ڈھائی سالوں کو موجودہ صوبائی حکومت کے لئے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے تمام محکموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے ترقیاتی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات پردئیے گئے ٹائم لائنز کے مطابق پیشرفت کو یقینی بنائیں، صوبے میں موجودہ حکومت کے بہت سارے میگا ترقیاتی منصوبے میچور ہو چکے ہیں اب اُن منصوبوں پر عملی کام کا آغازہونے والا ہے، وزیراعظم عمران خان خود وقتاً فوقتاً صوبے کا دورہ کرکے ان منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھیں گے جس کے لئے تمام تر انتظامات اور تیاریوں کو بروقت حتمی شکل دی جائے۔ گڈ گورننس اور شفافیت کو اپنی حکومت کی اہم ترجیحات قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے تمام وزراء اور انتظامی سیکرٹریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے محکموں میں گڈگورننس اورمحکموں کے جملہ امور میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے پندرہ دنوں میں ٹائم لائنز کے ساتھ ٹھوس لائحہ عمل تیار کریں، محکموں میں بد عنوان عناصر پر کڑی نظر رکھی جائے اور ان کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف سخت کارائیاں عمل میں لائی جائیں۔

وزیراعلیٰ نے محکموں کو مزید ہدایت کی کہ دفتری امور کی تیز رفتار انجام دہی اور محکموں کی استعداد کار کو بہتر بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے، ای سمری سسٹم جلد سے جلد متعارف کیا جائے اور اہم نوعیت کی سمریوں کی منظوری کے عمل کو ایک ہفتے کے اندر یقینی بنایا جائے۔انہوں نے محکمہ ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ پٹوار سسٹم میں بڑے پیمانے پر اصلاحات متعارف کروانے کے عمل کو تیز کیا جائے اور اس سلسلے میں نظر آنے والے اقدامات اٹھائے جائیں جبکہ پٹواریوں کو ڈویژن کی سطح پر ایک اضلاع سے دوسرے اضلاع میں تبادلوں کو ہر صورت یقینی بنائیں ۔ تعمیراتی محکموں میں ٹینڈرنگ اور بڈنگ کے عمل پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ان محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں کو ای ٹینڈرنگ اور ای بڈنگ کے عمل کو مزید بہتر بنانے اور ان میں موجود خامیوں کو دور کرکے ٹینڈرنگ اور بڈنگ کے سارے عمل کو مکمل طور پر شفاف بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ضلع کی سطح پرگڈ گورننس کو یقینی بنانے اور لوگوں کے مسائل مقامی سطح پر حل کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنرز اور ضلع پولیس افسران کے اجلاس منعقد کرکے انہیں خصوصی ذمہ داریاں سونپی جائیں اور ان ذمہ داریوں کو پوری کرنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات اور دیگر سرگرمیوں کی رپورٹس طلب کی جائے۔

جنگلات کے تحفظ اور درختوں کی غیر قانونی کٹائی کی مؤثر روک تھام کے لئے وزیراعلیٰ نے محکمہ جنگلات کو نتیجہ خیز اقدامات اٹھانے اور لکڑیوں کی غیر قانونی نقل و حمل کو روکنے کے لئے فارسٹ چیک پوسٹوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے تمام وزراء کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہفتے میں کم سے کم دو دن دفاتر میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں اور باقاعدگی سے اپنے حلقوں اور اضلاع کے دورے کرکے وہاں پر لوگوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اقدامات اٹھائیں۔

FOLLOW US