اسلام آباد : مریم نواز کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب جو مرضی توجیہات پیش کرے لیکن لوگ ان کو نہیں مانیں گے ، ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی و تجزیہ کار عمران یعقوب خان نے کیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کو اس وقت گرفتار بھی کرلیا جائے تو مریم نواز کی گرفتاری سے ان کی جماعت کی طرف سے یہ تاثر دیا جائے گا کہ پی ڈی ایم نے لانگ مارچ کرنا تھا اور مریم نواز اس سلسلے میں بہت ایکٹیو تھیں اس لیے حکومت نے نیب کو استعمال کرکے ان کو گرفتار کرلیا۔
سینئر تجزیہ کار و صحافی کے مطابق سیاست میں ٹائمنگ کی بہت اہمیت ہوتی ہے اور اس وقت ٹائمنٹ ایسی ہے کہ مریم نواز کی ضمانت منسوخی کیلئے نیب جو مرضی توجیہات پیش کرے لیکن لوگ ان کو نہیں مانے گے ، اس سے تاثر یہی جائے گا کہ شاید سیاسی انتقام کے لیے کیا گیا کیوں کہ مسلم لیگ ن یہی بیانیہ لے کر چلتی ہے کہ نیب سیاسی انتقام کیلئے استعمال ہوتا ہے۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی درخواست ضمانت خارج کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا ، لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی نیب کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مریم نواز لاہور ہائی کورٹ سے چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت پر رہا ہیں لیکن وہ اپنی ضمانت کا ناجائز فائدہ اٹھا رہی ہیں کیوں کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر کو طلب کیا جاتا ہے تو وہ پیش نہیں ہوتیں۔ نیب درخواست کے مطابق مریم نواز کے خلاف چوہدری شوگر ملز سمیت دیگر کیسز میں تحقیقات جاری ہیں ، اس لیے عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ مریم نواز کی چوہدری شوگر مل کیس میں ضمانت منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔